غیرمنصفانہ،بلاجوازاورملازم کش حکومتی حکمنامے بیورﺅ کریسی کی کارستانی :ٹریڈ یونین لیڈران

غیرمنصفانہ،بلاجوازاورملازم کش حکومتی حکمنامے بیورﺅ کریسی کی کارستانی :ٹریڈ یونین لیڈران

سری نگر:۵۲،ستمبر:ملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم جموں کشمیر ’گورنمنٹ ایمپلائز یونائٹیڈ فرنٹ‘ نے سرکار کی طرف سے آئے روز اجرا ءکئے جانے والے مختلف احکامات کی آڑمیں سرکاری ملازمین کوستانے اورہراساں کرنے کے اقدامات پرسخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ جموں وکشمیر کے لاکھوں ملازمین غیریقینی اوراضطرابی صورتحال سے دوچار ہوئے ہیں۔مذکورہ اتحاد میں شامل صوبہ جموں اور صوبہ کشمیرکے سینئرٹریڈیونین لیڈران ںنے الزام لگایاکہ بیورﺅ کریسی اپنی برتری اورطاقت کامظاہرہ کرنے کیلئے نت نئے اورغیرمنصفانہ احکامات کاسہارا لے رہی ہے۔ پریس کے نام جاری ایک بیان کے مطابق مختلف ملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم جموں کشمیر’گورنمنٹ ایمپلائز یونائٹیڈفرنٹ‘ میں شامل سینئرلیڈروں کاایک ورچیول اجلاس منعقد ہوا ،جس میں سوشیل سودن ،محمدرفیق راتھر ،سریش شرما ،اعجاز احمدخان ،ستیش ورما ، عبدالمجید پرے اور شاہ فیاض نے شرکت کی۔ورچیول اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے ترمیم شدہ ایس آراﺅ 324 کے تحت ملازمین کوڈیڈ وﺅڈ یاغیرفعال ،مزید مفید یانتیجہ خیز نہ مان کرا±نھیں سرکاری ملازمتوں ںسے بیدخل یابرطرف کئے جانے کے اقدامات کوغیرمنصفانہ قرار دیا گیا۔ٹریڈیونین لیڈران نے کہاکہ کسی ملازم کوڈیڈووڈ یابے نتیجہ قرار دیکر48سال کی عمر کوعبور کرنے یا22سال کی سروس مکمل کرنے پر ملازمت سے برطرف کرنا ایک ایسا غیرجمہوری اور غیر منصفانہ اورملازم کش اقدام ہے ،جسکی آج تک کہیں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ جن اعلیٰ حکام اور سینئرافسروں کوکسی ملازم کو ڈیڈووڈ قرار دینے کامجاز بنایاگیا ہے ،کیا ا±ن حکام یاافسروں کی اپنی کارکردگی کاکہیں کوئی احتساب یامحاسبہ ہے۔سینئرٹریڈ یونین لیڈروں کے درمیان ورچیول اجلاس کے دوران اس بات پراتفاق رہاکہ حکومت کی جانب سے آئے دنوں جاری کئے جانے والے احکامات نے جموں وکشمیرکے لاکھوں ملازمین کوغیریقینی اوراضطرابی صورتحال میں مبتلاءکردیاہے ،کیونکہ ملازمین اپنی ملازمت کے مستقبل کے حوالے سے خودکوغیرمحفوظ تصور کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ حالیہ ایام میں جاری کئے جانے والے بے ت±کے اورغیرمنصفانہ احکامات کی وجہ سے سرکاری محکموں کاکام کاج اورورک کلچر بری طرح سے اثرانداز ہورہاہے ،کیونکہ ملازمین خوفزدہ ہیں کہ کہیں کوئی بڑا افسر یاحاکم ناراض ہوکر ڈیڈ وﺅڈقرار نہ دے لیڈروں نے حال ہی میں سرینگر میں ایک محکمہ کے علیٰ آفیسر کا حوالہ دیا جنہوں نے ذاتی عناد کی بنا پر اپنے ماتحت ایک ملازم کی کارکردگی کو غیر اطمینان بخش قرار دیا لیکن ریکارڈ چک کرنے پر معلوم ہوا کہ مزکورہ ملازم کی کاکردگی اپنے دوسرے ساتھی ملازمیں سے بہتر رہی ہے۔بیان کے مطابق ’گورنمنٹ ایمپلائز یونائٹیڈ فرنٹ‘ کی ورچیول اجلاس میں شامل ٹریڈیونین لیڈروں نے اس سارے عمل کوبیورﺅکریسی کی من مانی ،ہم ہستی اورکارستانی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ کسی ملازم کی قابلیت ،اہلیت اورکارکردگی پرسوال ا±ٹھانے سے پہلے اعلیٰ حکام کواپنے گریباں میں بھی جھانکنا چاہئے ۔ جموں وکشمیر کے سینئرملازم لیڈروںنے ایک آوازمیں کہاکہ اب کوئی بھی اعلیٰ افسر،حاکم یاکسی محکمے کاسربراہ پسندیا ناپسند نیز ذاتی عنادکی آڑمیں بھی اپنے کسی بھی ماتحت ملازم کی برطرفی یابرخواستگی کی سفارش کرسکتا ہے جو سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنی ناقص کارکردگی کوچھپانے کیلئے اعلیٰ افسروں کایہ رویہ رہاہے کہ ہرخرابی یاخامی کیلئے ماتحت ملازمین کوموردِالزام ٹھہراتے رہے ہیں۔ورچیو ل اجلاس کے دوران کہاگیاکہ حالیہ دنوں میں جاری کئے گئے احکامات نے بیورﺅکریسی کو بے تاج بادشاہ بنادیا ہے اوراب وہ کسی بھی ملازم سے نجات پانے کیلئے ا±س کی خدمات کے آگے ’ڈیڈ وﺅڈ‘لکھ سکتے ہیں۔اجلاس کے دوران جموں کشمیر ’گورنمنٹ ایمپلائز یونائٹیڈ فرنٹ‘میں شامل لیڈران نے حکومت بالخصوص لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اورچیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمارمہتا سے اپیل کی کہ وہ نئے قوانین پرفوری نظرثانی کرکے ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی اوراضطرابی کیفیت کودورکریں۔انہوں نے خبردارکیاکہ اگر ملازمین کو بے جا ہراساں کرنے کا سلسلہ بندنہ کیاگیا تو’گورنمنٹ ایمپلائز یونائٹیڈ فرنٹ‘ایک جامع احتجاجی پرگرام دینے پرمجبور ہوجائیگی، جسکی تمام تر زمہداری سرکار پر آہد ہوگی۔بیان کے مطابق ورچیول اجلاس کے دوران حکومت سے مانگ کی گئی کہ مختلف سرکاری محکموں میں برسوں سے کام کرنے والے61ہزار سے زیادہ ایڈہاک، ڈیلی ویجروں اور دوسرے عارضی ملازمین کوباقاعدہ بنایاجائے ،محکمہ سماجی بہبود سے بیدخل118 ورکروں اورسپروائزروںکی بحالی عمل میں لائی جائے اورساتھ ہی محکمہ خووراک،رسدات وعوامی تقسیم کاری میں گزشتہ 18برسوں سے معمولی کمیشن پرعوامی خدمت انجام دینے والے فیرپرائش شاپ ڈیلروں کیساتھ جلدومکمل انصاف کیاجائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.