جموں، 21 اگست (یو این آئی) جموں شہر کے قلب میں واقع مولانا آزاد اسٹیڈیم کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کے ایک لازمی جز ‘پریکٹس ٹرفز’ سے محروم ہے۔
نیشنل پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ (این پی سی سی) نے سال 2020 میں زائد از 42 کروڑ روپے خرچ کر کے اس اسٹیڈیم کو اپ گریڈ کیا تھا۔
جموں و کشمیر کے سابق رانجی کیپٹن اشونی گپتا نے اس معاملے پر اظہار حیرانگی کرتے ہوئے یو این آئی کو بتایا کہ ایک طرف دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس اسٹیڈیم کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف یہ بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ اس میں ‘پریکسٹس ٹرفز’ موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف کرکٹ ٹورنامنٹس کا انعقاد کرنا کافی نہیں ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنا لازمی ہے۔
موصوف جو جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کی ایڈوائزری کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے بتایا کہ اسٹیڈیم کی تجدید کاری سے قبل اسٹیڈیم پریکٹس ٹرفز موجود تھیں اب کیوں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘اپ گریڈیشن کے بعد پریکٹس ٹرفز کو بنایا جانا چاہئے تھا ایسا کیوں نہیں کیا گیا اس میں انکوائری ہونی چاہئے جبکہ اسٹیڈیم کے اندر اور باہر ٹرفز کے لئے جگہ موجود ہے’۔
ایک اور سابق کرکٹر رنجیت کالرا نے کہا کہ اسٹڈیم میں جو کمیاں اور خامیاں ہیں ان کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
یو این آئی
