ویانا ، 25 جون (اسپوتنک) فوجی سلامتی اور ہتھایروں کے کنٹرول پر ویانا مذاکرات کے روسی سفیر کونسٹنٹن گیوریلووف نے گزشتہ روز کہا کہ اگر برطانیہ بحیرہ اسود میں دوبارہ تجربہ کرتا ہے تو وہ برطانیہ کے جنگی جہازوں پر بمباری کرے گا۔
برطانیہ کے سکریٹری دفاع بین والیس نے جمعرات کو اس بات کا اعادہ کیا کہ برطانوی جنگی جہاز’ایچ ایم ایس ڈفینڈر‘ بدھ کے روز کریمیا سے یوکرین کے آبی علاقہ سے پرامن طور پر نکل رہا تھا جب روس نے اس کے پیچھے گن بوٹ اور ایک بمبار لگادیا تھا۔ روسی وزارت دفاع نے کہا کہ جیٹ نے برطانوی جنگی جہاز کے راستے میں چار بم گرائے۔
گیوریلووف نے او ایس سی ای سیکیورٹی فورم کے دوران کہا تھا کہ وہ برطانیہ کی فوج کے دعوؤں سے ناراض ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا ’’اگلی بار بم کا ہدف جنگی جہاز ہوگا‘‘۔
روس کا دعویٰ ہے کہ برطانوی جنگی جہاز روسی بحری اڈے ’سیواستوپول‘ کے جنوبی کنارے کے قریب تین کلومیٹر (2 میل) روس کے آبی علاقہ میں پہنچ گیا تھا ، جس کے بعد گن بوٹوں میں سوار سکیورٹی اہلکاروں نے انتباہ دیتے ہوئے
فائر کردیا ۔ اس پر برطانیہ کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی فائرنگ مشق کا ایک حصہ تھی۔
اسپوتنک