ہیلتھ سیکریٹری راجیش بھوشن نے کہا کہ کورونا کا ’ڈیلٹا ویرینٹ‘ دنیا کے 80 ممالک تک پہنچ چکا ہے جبکہ ’ڈیلٹا پلس‘ ویرینٹ کی شناخت ابھی چند ممالک میں ہوئی ہے اور ہندوستان ان میں شامل ہے
ہیلتھ سیکریٹری راجیش بھوشن نے بتایا کہ ملک میں ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے کل 22 معاملوں کی تصدیق کی گئی ہے اور سب سے زیادہ معاملوں کا تعلق مہاراشٹر سے ہے، جہاں 16 معاملوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے معاملے مہاراشٹر کے علاوہ مدھیہ پردیش اور کیرالہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے کیسز کی تعداد پر مرکز اور مہاراشٹر کی حکومت کے اعداد و شمار میں کچھ فرق ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر کا کہنا ہے کہ ریاست میں ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے 21 معاملوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

کورونا کے دونو ویرینٹ ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس خطرناک قرار دئے جاتے ہیں اور اب وزارت صحت نے بھی اسے تشویش والا ویرینٹ قرار دے دیا ہے۔ سیکریٹری صحت راجیش بھوشن نے کہا ہے کہ ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے معاملے ابھی چند ممالک سے ہی رپورٹ ہوئے ہیں، تاہم یہ ویرینٹ تشویش کے زمرے میں آتا ہے۔۔ وزارت صحت نے بتایا ہے کہ ہندوستانی سارس سی او وی۔2 جینومکس کنسورٹیم نے مطلع کیا ہے کہ ڈیلٹا پلس ویرینٹ آج کی تاریخ میں ’ویرینٹ آف کنسرن‘ ہے جو بہت تیزی سے انسان کے پھیپڑوں کو متاثر کرتا ہے۔
بشکریہ :قومی آواز