بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
12.9 C
Srinagar

مسلم نوجوانوں نے لاش کو کاندھا دیکر آخری رسومات ادا کی

کوٹا ، 19 مئی (یو این آئی) راجستھان کے کوٹا میں کورونا دور میں مسلم کمیونٹی کے نوجوانوں نے ایک بزرگ کی آخری رسومات کو رسم و رواج کے ساتھ ادا کرکے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال پیش کش کی ہے۔
کورونا کا یہ کیسا خوف ہے کہ اب لوگ کسی کی آخری رسم میں شرکت کرنے سے کترارہے ہیں۔ اگر کوئی شخص میت کو کندھا دینے کے لئے آگے نہیں آتا ہے تو ، معاشرے کے دوسرے افراد نہ صرف مدد کے لئے آگے آتے ہیں گے بلکہ آخری رسومات کو بھی پورے رسم و رواج کے ساتھ انجام دیتے ہیں۔
یہ تازہ واقعہ ساجی دہڑہ کشور پورہ کا ہے جہاں پرشوتم شرما کی موت کورونا سے ہوئی تھی۔ ان کی اہلیہ ممتا شرما ان کے خاندان میں اکیلی ہیں۔
ان کی آخری رسومات ادا کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ مقامی کونسلر سلینا شیری کو جب اس بات کا علم ہوا تو وہ اپنے نمائندے چھوٹے بھائی ساحل شیری اور اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔ مسلم معاشرے سے کے کچھ آس پاس لوگ بھی آگے آئے۔ تب لاش کا سامان منگوایا گیا ۔ کرما یوگی سیوا سنستھان کے راجارام کارمایوگی نے آخری رسم کے لئے سامان فراہم کیا۔
کشور پورہ مکتی دھا م پر کفن پہناکر مسلم نوجوان ساحل شیری ، شاہد علی ، محمد فرید اور دیگر نے کاندھا دیکر آخری لے گئے ۔ اس عمل کے دوران ہندو رسم و رواج کے مطابق کام کیا گیا تھا۔ مکھیہ اگنی ان کی اہلیہ ممتا شرما نے دی۔
یو این آئی۔ ع ا ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img