سری نگر/ لداخ یونین ٹریٹری میں واقع دنیا کے سب سے بلند فوجی محاذ ‘سیاچن’ پر ایک بھاری بھرکم برفانی تودے کے نیچے دب جانے سے دو فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ سیاچن کے سب سیکٹر حنیف میں اتوار کی دوپہر کو فوج کی ایک گشتی پارٹی پر ایک بھاری بھرکم برفانی تودا گر آیا جس کی زد میں کچھ فوجی جوان اور پورٹر آ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے فوراً بعد بچاؤ کارروائیاں شروع کی گئیں اورفوجی جوانوں اور پورٹرس کو برف سے باہر نکالا گیا جن میں سے بعد میں دو فوجی جوانوں کی موت واقع ہوئی جبکہ باقی جوانوں کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
متوفی جوانوں کی شناخت سپاہی امر جیت سنگھ اور سپاہی پرب جیت سنگھ کے بطور ہوئی ہے۔ماہ رواں کے دوران سیاچن پر پیش آنے والا یہ اس نوعیت کا تیسرا واقع ہے۔ قبل ازیں 14 اپریل کو ایسے ہی ایک واقعے میں ایک جے سی او کی موت واقع ہوئی تھی۔
بتادیں کہ سیاچن پر اب تک نامساعد موسمی حالات سینکڑوں فوجی جوانوں کی موت کا باعث بن گئی ہے۔سیاچن گلیشیئر جو دنیا کا سب سے بلند فوجی محاذ ہے، پر برفانی تودوں کا گر آنا کوئی خلاف معمول بات نہیں ہے یہاں موسم سرما میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 60 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے۔
اگرچہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس گلیشیئر کے علاقے سے فوجی انخلا کرنے یعنی اسے ہمیشہ کے لئے غیر فوجی علاقہ قرار دینے پر مذاکرات شروع کئے گئے تھے تاہم وہ ناکام ثابت ہوئے۔ علاقے میں اکثر و بیشتر برف کے تودے گرنے کے نتیجے میں فوجیوں کی موت واقع ہوتی ہے۔





