اتوار, اپریل ۲۰, ۲۰۲۵
9.9 C
Srinagar

کسی بھی مسئلے کو مل بیٹھ کر حل کیا جا سکتا ہے: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

سری نگر، 23 مارچ :جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کو مل بیٹھ کر حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘تشدد’ کا راستہ لمبے سفر کے باوجود کامیاب ثابت ہوا ہے نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں ہے جب ہاتھوں میں کانٹا رکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہمیں پھول دیکھنے کو ملیں گے۔
منوج سنہا نے یہ باتیں منگل کو یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر میں منعقدہ ‘مذہبی لیڈران’ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
انہوں نے کہا: ‘اگر ہمارے گھر یا سماج میں کوئی مسئلہ ہے مجھے لگتا ہے کہ ہم مل بیٹھ کر اسے حل کر سکتے ہیں۔ وہی راستہ ہمیں منزل تک پہنچا سکتا ہے۔ جو دوسرے راستے ہیں ان کے ذریعے لمبے سفر کے باوجود نہ منزل ملی ہے نہ آگے کبھی ملے گی۔ اس پر ہم سب کو سوچنے کی ضرورت ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘کسی بھی مسئلے سے نظر ہٹانا بڑا آسان ہے لیکن اس مسئلے کو حل کرنا بڑا کٹھن کام ہوتا ہے۔ مسئلے سے منہ پھیرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مسئلے کا سامنا کرنا ہی صحیح راستہ ہے’۔
منوج سنہا نے کہا کہ کم علمی کی وجہ سے کئی لوگوں نے اسلامی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘آپ سب عوام کے مشعل بردار ہیں۔ ایجوکیشن کی جدیدیت پر یہاں بحث ہوئی۔ انسداد ریڈکلائزیشن پر بھی یہاں بات ہوئی۔ اسلام کی صحیح تعلیم لوگوں تک پہنچائی جائے اس پر بھی بات ہوئی۔ میں اس کو جموں و کشمیر کے لئے تاریخی لمحہ مانتا ہوں’۔
انہوں نے کہا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ کم علمی کی وجہ سے کئی لوگوں نے اسلام کے پیغامات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ ان کا اس میں ذاتی مفاد ہے یا نہیں۔ اس پر ضرورت سوچنے کی ضرورت ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘مولانا وحید الدین خان کے علاوہ ایسے کئی مولوی اور خطیب ہیں جو کہتے ہیں کہ ایسے لوگوں نے اسلامی کتب کو یا تو ٹھیک سے پڑھا نہیں ہے یا ایک مخصوص حصے کو ہی لوگوں تک پہنچایا ہے۔ ان لوگوں نے صرف مذہب کا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کا نقصان کیا ہے۔ اس نقصان کی برپائی کیسے ہو اس پر بحث ہونی چاہیے’۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جن کے ہاتھوں میں کانٹے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ مذہبی قائدین کی کوششوں سے آنے والے وقت میں ان کے ہاتھوں میں بھی پھول ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا: ‘آپ سب مالی کا کام کر رہے ہیں۔ آپ پھول کی اہمیت کو سمجھا رہے ہیں۔ جن کے ہاتھوں میں کانٹے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ آپ سب کی کوششوں سے آنے والے وقت میں ان کے ہاتھوں میں بھی پھول ہوں گے۔ ہم سب یہ دن دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں کوئی ایسا نہیں ہے جو کسی کا نقصان چاہتا ہے۔ سب لوگ چاہتے ہیں کہ عوام اور نوجوانوں کا بھلا ہو’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘یہاں کے نوجوان نشے کی لت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ آپ سب سے میری اپیل ہے کہ آپ جہاں بھی جائیں وہاں نوجوانوں کو بتائیں کہ نشہ ایک خاموش قاتل ہے’۔

Popular Categories

spot_imgspot_img