ہمارا بھائی بے قصور ہے:جموں میں گرفتار ضلع اننت ناگ کے باشندے کے اہلخانہ کا دعویٰ

ہمارا بھائی بے قصور ہے:جموں میں گرفتار ضلع اننت ناگ کے باشندے کے اہلخانہ کا دعویٰ

سری نگر/ جموں میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے اہلخانہ نے پیر کے روز یہاں پریس کالونی میں احتجاج درج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ کسی جنگجو تنظیم سے وابستہ نہیں ہے بلکہ ایک عام شہری ہے۔

بتادیں کہ پولیس نے 13 فروری کو جموں کے باری برہمنہ علاقے سے دوران شب ٹی آر ایف نامی تنظیم سے وابستہ ایک جنگجو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور گرفتار شدہ کی شناخت ظہور احمد راتھر عرف ساحل کے بطور کی گئی تھی۔

ظہور احمد کے اہلخانہ نے پیر کے روز بتایا کہ وہ پہلے جنگجو تھا لیکن اس نے سال 2006 میں ہی خود سپردگی کی تھی۔موصوف کی ہمشیرہ نے میڈیا کو بتایا: ’میرا بھائی گذشتہ چار برسوں سے موسم سرما میں اپنے عیال کے ساتھ جموں جایا کرتا تھا وہ پہلے جنگجو تھا لیکن اس نے سال 2006 میں سرنڈر کیا تھا اور اب ایک عام زندگی گذار رہا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ اس کو جموں میں دوران شب گرفتار کیا گیا اور اب کہا جاتا ہے کہ وہ جنگجو ہے لیکن وہ بے قصور ہے اور مختلف عارضوں میں مبتلا ہے۔
موصوفہ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہی نہیں ہے کہ وہ کہاں بند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے ٹی وی پر اس کا فوٹو دیکھا اور اس پر جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ صحیح نہیں ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ہم سرکار سے انصاف چاہتے ہیں کہ وہ اس کو رہا کرے کیونکہ وہ نےقصور ہے اور اس کے دو چھوٹے بچے ہیں۔احتجاج کے دوران گرفتار شدہ کے اہلخانہ کو روتے بلکتے ہوئے دیکھے گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.