وی آئی پی نقل وحرکت کو منفی مصدقہ اطلاعات کے بعد محدود کیا گیا:پولیس

وی آئی پی نقل وحرکت کو منفی مصدقہ اطلاعات کے بعد محدود کیا گیا:پولیس
ڈاکٹرفاروق اور عمر عبداللہ ایک عوامی جلسے کے دوران محو گفتگو:فائل فوٹو

عمرعبداللہ نے کہا کہ ‘ چلو، آپ کے جمہوریت کے نئے ماڈل کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنے گھروں میں بلاوجہ نظربند کیا جاتا ہے لیکن جو عملہ گھر میں کام کرتا ہے انہیں گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور پھر آپ حیران ہیں کہ میں ابھی بھی ناراض اور تلخ ہوں۔’

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ انہیں، ان کے والد اور بہن کو بلا جواز اپنے گھروں کے اندر نظر بند کیا گیا ہے ۔

عمرعبداللہ نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ’ کیا یہی نیا کشمیر ہیں جس میں انہیں اور ان کے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جو ایک رکن پارلیمان ہیں کو بلا جواز نظر بند کیا گیا ہے-‘

فاروق عبداللہ کا اہل خانہ نظربند: عمر عبداللہ کا دعویٰ

فاروق عبداللہ کا اہل خانہ نظربند: عمر عبداللہ کا دعویٰ

عمرعبداللہ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اور ان کے دیگر اہل خانہ کے اراکین کو ایک بار پھر نظر بند رکھا گیا ہے۔

سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ کیا ” 5 اگست 2019 کے بعد یہ نیا کشمیر ہے۔ ہمیں اپنے گھروں کے اندر بلا جواز بند رکھا جارہا ہے۔ اس سے برا کیا ہوگا کہ انہوں نے میرے والد جو ایک رکن پارلیمان ہیں اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا ہے۔میری بہن اور ان کے بچوں کو بھی نظر بند رکھا ہے-‘

عمرعبداللہ نے انتظامیہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہیں بلا جواز نظر بند کرکے کیا ان کا نیا کشمیر کا دعویٰ یہی ہے اور کیا جموں و کشمیر کے تئیں ان کی یہی پالیسی ہے کہ جس کے تحت انہیں نظر بند کیا جارہا ہے – انہوں نے اس پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

فاروق عبداللہ کا اہل خانہ نظربند: عمر عبداللہ کا دعویٰ

فاروق عبداللہ کا اہل خانہ نظربند: عمر عبداللہ کا دعویٰ

ایک اور ٹویٹ میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ‘ چلو، آپ کے جمہوریت کے نئے ماڈل کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنے گھروں میں بلاوجہ نظربند کیا جاتا ہے لیکن جو عملہ گھر میں کام کرتا ہے انہیں گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور پھر آپ حیران ہیں کہ میں ابھی بھی ناراض اور تلخ ہوں۔’

ادھر خبر رساں ادارے جی این ایس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پلوامہ دھماکے کی دوسری برسی کے موقع پر منفی اطلاعات ملنے کی بنیاد پر وی اآئی پی نقل وحرکت کو محدود کردیاگیا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.