کشمیری خواتین نہیں جانتی ‘قومی کمیشن برائے خواتین’ کس چیز کا نام ہے: ریکھا شرما

کشمیری خواتین نہیں جانتی ‘قومی کمیشن برائے خواتین’ کس چیز کا نام ہے: ریکھا شرما

سری نگر، 12 فروری:قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما کا کہنا ہے کہ کشمیری خواتین نہیں جانتی ہیں کہ ‘قومی کمیشن برائے خواتین کس چیز کا نام ہے’۔انہوں نے جمعے کو یہاں منعقدہ ایک روزہ ‘جن سنوائی’ پروگرام کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔ریکھا شرما نے کہا: ‘آج ہم نے پہلی بار کشمیر میں جن سنوائی کی ہے۔ دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل ہم یہاں راست طور پر کام نہیں کر سکتے تھے۔ کورونا وائرس لاک ڈائون ختم ہونے کے ساتھ ہی اب ہم یہاں آ گئے ہیں’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘میں یہاں پر خواتین کو سننے کے لئے آئی ہوں۔ مجھے یہاں آ کر اچھا لگا کیونکہ یہاں خواتین کو معلوم ہی نہیں کہ قومی کمیشن برائے خواتین کیا چیز ہے۔ اب جب بات ہوگی تو انہیں معلوم ہو جائے گا’۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کا اپنا ریاستی خواتین کمیشن تھا لیکن پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کے بعد اس کمیشن کے علاوہ دوسرے کئی کیمشنوں کو ختم کر دیا گیا۔ریکھا شرما نے کہا کہ ‘جن سنوائی’ کے دوران جو سب سے زیادہ کیس سامنے آئے وہ گھریلو تشدد سے متعلق تھے۔ان کا کہنا تھا: ‘اب تک میرے پاس جو زیادہ کیسز آئے ہیں وہ گھریلو تشدد کے ہیں۔ چاہے وہ اپنا گھر ہو یا شوہر کا وہاں خواتین کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے۔ خواتین کے لئے بہتر ہے کہ وہ پڑھیں لکھیں اور مختلف قسم کے ہنر سیکھیں’۔قومی کمیشن برائے خواتین سے وابستہ ایک این جی او کی سربراہ نے بتایا: ‘ریکھا جی نے آج از خود کیسوں کی سنوائی کی۔ جو کیس آج حل نہیں ہو پائیں گے ان کو فاسٹ ٹریک بنیادوں پر حل کیا جائے گا’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ریکھا جی نے خواتین کی بااختیار کے لئے کام کرنے والے این جی اووز سے فیڈ بیک لیا ہے اور ان سے پوچھا کہ انہیں کام کرنے کے دوران کن کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ان سے پوچھا کہ کیا حکومتی ادارے خواتین کے لئے سرگرم کارکنوں سے تعاون کرتے ہیں’۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.