بھاجپااور اس کی پراکسیاں خرید و فروخت اور دھونس و دباﺅ سے جمہوریت کی دھجیاں اُڑانے کی مرتکب: نیشنل کانفرنس
سرینگر//نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں ڈی ڈی سی چیئرمینوں کے انتخابی عمل کے دوران جمہویت پار پار کی جارہی ہے ، جس کے مستقبل میں تباہ کن اور بھیانک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ پارٹی ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر میں اس وقت براہ راست نئی دلی حکمرانی ہے اور مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں جمہوریت کا جنازہ نکال کر ایک غلط مثال قائم کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بند عمل کے ذریعے جیتنے والوں کو ہرایا جارہا ہے اور خرید و فروخت اور دیگر حربے اپنا کر جمہوریت کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوپیان ہو، بڈگام ہو، کپوارہ یا سرینگر ہر ایک جگہ کسی نہ کسی طرح کے حربے اپنائے گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت پارلیمانی اصولوں اور جمہوریت کی کھلم کھلا دھجیان اُڑائی جارہی ہے ، لوگوں نے مشکل حالات میں نکل کر ڈ ی ڈی سی انتخابات میں حق رائے دہی کا استعمال کرکے صاف صاف اپنا پیغام دیا لیکن اب چیئرمینوں کے انتخابات کے دوران عوامی منڈیٹ کو خرید و فروخت اور دھونس و دباﺅ سے روندا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں موقعہ پرست سیاست کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ، جو انتہائی تشویشناک ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ یہ رجحان جموں وکشمیر میں جمہوریت کیلئے سم قاتل ہے، جس جمہوریت کو پروان چڑھانے کیلئے ماضی میں خون کی قربانیاں دیں گئیں ہیں۔ این سی ترجمان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے چیف الیکشن کمشنر کو پہلے ہی اپنا خدشات سے آگاہ کیا تھا اور دلبدلی کرنے والوں ، چاہے وہ کسی بھی جماعت کاہو،کیخلاف کارروائی اور ووٹنگ کیلئے نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ہمارے ان خدشات کو اَن سنا کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہوئے اور لوگوں نے چناﺅ میں پارٹی ، منشور اور نشان کو ملحوظ نظر رکھ کر اپنا ووٹ ڈال کر اُمیدواروں کو کامیاب بنایا۔اُن کا کہنا تھا کہ دل بدلی کے ایسے معاملات سے جمہوریت کا جذبہ مجروح ہوگا اور یہ لوگوں کے منڈیٹ کی توہین اور خلاف ورزی ہے۔