کشمیر میں عنقریب پیپرماشی سینٹروں کا جال بچھایا جائے گا: ڈاکٹر عقیل احمد

کشمیر میں عنقریب پیپرماشی سینٹروں کا جال بچھایا جائے گا: ڈاکٹر عقیل احمد

سری نگر/قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عنقریب پیپرماشی سینٹروں کا جال بچھا دیا جائے گا تاکہ نوجوان اردو زبان سیکھنے کے ساتھ ساتھ بر سر روز گار بھی ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں این سی پی یو ایل کی طرف سے چلائے جانے والے کمپیوٹر سینٹروں میں بھی اضافہ کیا جائے گا اور ان سینٹروں کو وزارت اسکل ڈیولپمنٹ نے منظور بھی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے از حد کوشاں ہے۔
موصوف ڈائریکٹر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یو این آئی اردو کے ساتھ ایک ٹیلی فونک انٹرویو کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘این سی پی یو ایل کی طرف سے کشمیر میں پیپر ماشی کے صرف تین سینٹر چل رہے ہیں جو دراصل ہمارے پروجیکٹ کا حصہ نہیں ہیں بلکہ ان کو عارضی بنیادوں پر قائم کیا گیا ہے’۔
مسٹر عقیل احمد نے کہا کہ این سی پی یو ایل، جو وزارت تعلیم کا ایک ادارہ ہے، اب مستقل بنیادوں پر جموں وکشمیر میں پیپرماشی سینٹروں کا جال بچھائے گا تاکہ کم پڑھے لکھے نوجوان لڑکے لڑکیاں اردو بھی سیکھ سکیں اور بر سر روز گار بھی ہوسکیں۔
ان کا کہنا تھا: ‘این سی پی یو ایل کے ایگزیکٹو بورڈ کی حال ہی میں مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کی صدارت میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں پیپر ماشی سینٹروں کے قیام کے اس پائلٹ پروجیکٹ کو مستقل پروجیکٹ بنانے کا فیصلہ لیا گیا اور اس طرح اب جموں و کشمیر میں ہر سال پیپرماشی کے نئے سینٹرس قائم ہوں گے اور پوری یونین ٹریٹری میں ان سینٹروں کا جال بچھا دیا جائے گا’۔
انہوں نے کہا کہ پیپرماشی سینٹروں کے زیادہ سے زیادہ قیام سے کم پڑھے لکھے نوجوان بر سر روز گار بھی ہوں گے اور اردو زبان بھی سیکھ پائیں گے۔
موصوف نے کہا کہ یہ اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کا ایک پروگرام ہے اور اس کو موثر و کارگر بنانے کے لئے ادارے نے کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ سری نگر کی خدمات حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں این سی پی یو ایل کا ایک عہدیدار ماہ رواں کی 30 تاریخ کو کشمیر جا کر وہاں متعلقہ افسروں کے ساتھ بات کر کے ایک ڈرافٹ تیار کر لیا جائے گا اور پھر اسی ڈرافٹ کی روشنی میں کام شروع کیا جائے گا۔
مسٹر عقیل احمد نے کہا کہ پیپرماشی سینٹروں کے فیکلٹی ممبروں کی ماہانہ تنخواہ 15 ہزار روپے ہوگی جبکہ ان کے اسسٹنٹس کی ماہانہ تنخواہ `12 ہزار روپے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سینٹروں میں داخلہ لینے والے بچوں اور بچیوں کو یومیہ فی کس 40 روپے بطور خرچہ دیے جائیں گے اور اس کے علاوہ انہیں ڈھائی ہزار روپے کا ایک کٹ بھی دیا جائے گا جس میں پیپر ماشی کرنے کے لئے ضرورت خام مواد ہوگا۔
پیپر ماشی کورس کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے موصوف نے کہا: ‘پیپرماشی کا کورس چھ ماہ کا ہوگا اور اس دوران ایک سینٹر پر این سی پی یو ایل کو قریب پانچ لاکھ روپے کا خرچہ آئے گا’۔
انہوں نے کہا کہ ان سینٹروں سے جو مصنوعات تیار ہوں گی ان کو بیچ کر نئے سینٹرس قائم کئے جائیں گے۔
مسٹر عقیل احمد نے کہا کہ جموں وکشمیر میں این سی پی یو ایل کی طرف سے چلائے جانے والے کمپیوٹر سینٹروں میں بھی اضافہ کیا جائے گا اور ان سینٹروں کو وزارت اسکل ڈیولپمنٹ نے بھی منظور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپر ماشی کا ہنر صرف جموں وکشمیر میں ہے اور حکومت ہند اس ہنر کو فروغ دے کر جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے از حد کوشاں ہے۔

یو این آئی 

Leave a Reply

Your email address will not be published.