کسان تحریک: ٹریکٹر پریڈ جاری، کسانوں پر پولیس کا لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولوں کا استعمال

کسان تحریک: ٹریکٹر پریڈ جاری، کسانوں پر پولیس کا لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولوں کا استعمال

سنگھو بارڈر سے کسانوں کا ٹریکٹر مارچ شروع ہو گیا ہے۔ بار بار دہلی پولیس کی طرف سے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی روٹ کے حوالہ سے بھی معلومات دی جا رہی ہے۔ کسانوں کو سنجے گاندھی ٹرانسپورٹ نگر میں روک دیا گیا ہے۔

کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے سربراہ ستنام سنگھ پنو نے کہا ہے کہ دہلی پولیس کے روٹ کے مطابق نہیں بلکہ اپنے روٹ کے مطابق مارچ نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’ہم نے دہلی پولیس

کو 45 منٹ دئے ہیں۔ ہم نے انہیں بتایا ہے کہ ہم باہری رنگ روڑ پر جائیں گے۔ اب دہلی پولیس کو دیکھنا ہے۔‘‘

غازی پور بارڈر پر کسانوں نے بندشیں توڑ دیں، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو

گیس کے گولے داغے۔ دراصل، اکشر دھام سے قبل این ایچ 24 پر پولیس نے بندشیں لگائی ہوئی تھیں لیکن کچھ کسانوں کے دستے نے ٹریکٹروں سے بندشوں کو توڑ کر دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے کسانوں کو کھدیڑ دیا۔

یومِ جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی طرف سے ٹریکٹر پریڈ نکالنے کی شروعات کر دی گئی ہے۔ پریڈ میں جے سی بی مشین میں شامل ہیں اور بڑی تعداد میں خواتین بھی نظر آ رہی ہیں۔ جے سی بی سے کسانوں نے راستوں کو چوڑا کیا ہے اور بندیشیں توڑ ڈالیں۔ حب الوطنی سے سرشار نغموں، موسیقی اور فلک شگاف نعروں کے ساتھ کسانوں کے ٹریکٹر آگے بڑھ رہے ہیں۔

سنگھو بارڈر پر ٹریکٹر پریڈ کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں گے کہ پریڈ پُر

سنگھو بارڈر پر کسانوں نے پولیس کی طرف سے نصب کی گئیں بندشوں کو توڑ دیا ہے۔ کسان اس وقت دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹیکری بارڈر پر بھی کسانوں کی طرف سے بندشیں توڑے جانے کی اطلاع ہے۔من رہے اور کوئی شرارتی عنصر پریڈ میں داخل نہ ہونے پائے۔

کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ / Qaumi Awaz / Vipin

 

دیر رات گئے جیسے ہی ٹریکٹروں کا جمع ہونا شروع ہوا، دہلی پولیس نے مختلف مقامات پر حفاظتی انتظامات سخت کر دئے ہیں۔ دولت پورہ، جی ٹی کرنال روڈ پر دہلی پولیس کی جانب سے بیریکیڈ نصب کر دی گئی ہیں، تاکہ بڑی تعداد میں لوگ ریلی میں شرکت سے محروم رہ جائیں۔ یومِ جمہوریہ اور ٹریکٹر ریلی کے سبب آج کئی روٹوں پر دہلی میٹروں کی خدمات معطل رہیں گی اور جام کی صورت حال بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

دہلی سرحدوں پر رات سے ہی ٹریکٹروں کا ہجوم لگنا شروع ہو گیا۔ پنجاب، ہریانہ، یوپی سمیت دیگر کئی ریاستوں سے بڑی تعداد میں ٹریکٹر کل ہی بڑی تعداد میں دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے تھے۔ کسانوں کی جانب سے ٹریکٹروں کو سجایا گیا ہے، کھیتی سے متعلق جھانکیاں نکالنے کی بھی تیاری کی گئی ہے۔ کسان تنظیموں کی طرف سے بارہا اپیل کی گئی ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کوئی نہ کرے اور پر امن طریقہ سے ٹریکٹر ریلی نکالیں ۔ ہر ٹریکٹر پر آج ترنگا جھنڈا بھی لہراتا ہوا نظر آئے گا۔

کسانوں کی جانب سے دہلی کے آؤٹر رنگ روڈ پر پریڈ نکالنے کی اجازت مانگی گئی تھی لیکن پولیس نے اس سے انکار کر دیا۔ تاہم اب کسانوں کو تین راستوں سے دہلی میں داخلہ کی اجازت مل گئی ہے، جس کے بعد کچھ نشان زد علاقوں پر وہ جا سکیں گے۔ کسانوں کی یہ ٹریکٹر ریلی مجموعی طور پر 100 کلومیٹر کے دائرے میں ہوگی۔

  • سنگھو بارڈر – سنجے گاندھی ٹرانسپورٹ نگر – کانجھاوالا – بوانا- اوندی بارڈر سے ویسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے ہوتے ہوئے سنگھو بارڈر پر واپسی
  • ٹیکری بارڈر – نانگلوئی – نجف گڑھ – جھڑودا سے کے ایم پی ایکسپریس وے ہوتے ہوئے ٹیکری بارڈر پر واپسی
  • غازی پور بارڈر – 56 فوٹا روڈ – اکشر دھام – آنند وہار – اپسرا بارڈر – ہاپوڑ چنگی ہوتے ہوئے دہائی – کے ایم پی ایکسپریس وے اور غازی پور بارڈر

دو مہینے سے تحریک چلا رہے کسانوں نے 26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی نکالنے کی کال دی ہے۔ کئی میٹنگوں کے بعد دہلی پولیس کی جانب سے اس کے لئے مشروط اجازت دی گئی ہے۔ دوپہر 12 بجے سے شام 5 بجے تک کسانوں کو تین راستوں سے دہلی میں داخلہ اور مخصوص علاقہ میں مارچ نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم، گزشتہ شب سے ہی دہلی کی سرحدوں پر ٹریکٹر جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔ اس ٹریکٹر ریلی میں ہزاروں ٹریکٹروں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.