کشمیر میں برفباری :لیفٹیننٹ گورنر نے لازمی خدمات کی بحالی کا جائز ہ لیا

کشمیر میں برفباری :لیفٹیننٹ گورنر نے لازمی خدمات کی بحالی کا جائز ہ لیا

شہر سری نگر کا طوفانی دورہ کر کے سڑکوں سے برف ہٹانے اور بحالی اِقدامات کا معائینہ کیا

سری نگر/کشمیر میں برفباری کے سبب پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج شہر سری نگر کا دورہ کر کے سڑکوں سے برف ہٹانے ، لازمی خدمات اور سپلائی کے بحالی کے کام کا جائز ہ لیا۔

لیفٹیننٹ گورنر نے متاثرہ خدمات کی بحالی کے لئے اُٹھائے گئے اِقدامات سے متعلق افسران سے اس سلسلے میں راج بھون میں منعقدہ میٹنگ کے دوران جانکاری حاصل کی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے سڑکوں ، پانی اور بجلی کی بحالی سے متعلق مفصل رِپورٹ طلب کی ۔

انہیں بتایا گیا کہ گزشتہ کئی دِن سے جاری برفباری سے وادی کشمیر میں عام زندگی متاثرہ ہوئی ہے تاہم انتظامیہ نے لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایات کے تحت جنگی پیمانے پر بحالی کام شروع کئے تاکہ لوگوں کو کسی بھی قسم کی دِقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے تمام متعلقہ افسروں کو سڑکوں سے فوری طور برف ہٹانے اور تمام گلی کوچوں سے پانی کی نکاسی کے لئے تمام اِقدامات اٹھانے کے لئے کہا۔ اُنہوں نے متعلقہ حکام کو بحالی کاموں کی نگرانی کرنے اور ان مقامات پر لازمی سہولیات فوری بحال کرنے کے لئے چوبیس گھنٹے کام کریں جہاں اب تک یہ سہولیا ت بحال نہیں ہوئی ہے ۔

انہوں نے افسروں کو عوام کی خدمت میں پیش پیش رہنے کی ہدایت دی اور تمام لازمی خدمات بشمول صحت سہولیات وادی بھر میںعام لوگوں کے لئے بلارکاوٹ بہم رکھنے کے لئے کہا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اعلیٰ افسران کو شہر کی گلی کوچوں اور دیہات کی ذیلی سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے افرادی قوت اور مشینری کو متحرک رکھنے کی ہدایت دی ۔

لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا گیا کہ کشمیر کے تمام اضلا ع میں بجلی کی ترسیل بحال کی گئی ہے اور 115 33کے وی لائینوں اور 255 رسیونگ سٹیشن بحال کئے گئے ہیں بجزرسیونگ سٹیشن مژھل جس پر بحالی کا کام جاری ہے۔انہیں مزید بتایاگیا کہ 951 (11KV) فیڈ ر بحال کئے گئے ہیں جبکہ 945 ناکارہ بجلی ٹرانسفارمروں میں سے 720 بحالی کئے گئے ہیں جبکہ باقی ٹرانسفارمروں کی مرمت کا کام جاری ہے۔

اسی طرح محکمہ تعمیرات عامہ حکام نے انہیں بتایا کشمیر بھر میں 8026 کلومیٹر طویل سڑک مسافت میں سے 7892 کلومیٹر پربرف ہٹائی گئی ہے جبکہ چند دور دراز علاقوں جہاں بھاری برفباری ہوئی جن میں شوپیا ن، بڈگام اور کولگام علاقے شامل ہیں ،کی سڑکوں پر برف ہٹانے کا کام شد و مد سے جاری ہے۔
میٹنگ میں چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ، پرنسپل سیکرٹری بجلی و اطلاعات روہت کنسل ،پرنسپل سیکرٹری آر اینڈ بی شیلندر کمار ،صوبائی کمشنر کشمیر پانڈرانگ کے پولے ،آئی جی پی کشمیر وجے کمار ،سیکرٹری جل شکتی ایم راجو ، ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری ، ایم ڈی کے پی ڈی سی ایل محمد اعجازکے علاوہ پی ڈی ڈی ، پی ایچ ای ، آر اینڈ بی ، کمشنر ایس ایم سی ، اور دیگر افسران کے چیف انجینئر بھی موجود تھے۔

بعد میں لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر شہر کا طوفانی دورہ کر کے سڑکوں سے برف ہٹانے دیگربحالی کاموں کا معائینہ کیا۔ لیفٹیننٹ گورنرنے لالچوک ، ٹی آر سی کراسنگ سونہ وار، ڈلگیٹ ، نشاط ، فور شور روڑ ،حضرت بل ، سعیدہ کدل ،رعناواری ، خانیار ، دستگیر صاحب ؒ، باباڈیمب ، منور آباد اورشہر سری نگر کے دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور حالات کا از خود جائزہ لیا ۔

للت گھاٹ پر لیفٹیننٹ گورنر نے شکاروں والوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے سیاحتی صور تحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور شکارہ والوں سے انہیں اپنے درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے انہیں یقین دلایا کہ ان کی جانب سے اٹھائے گئے جائز مسائل کا فوری طور ازالہ کیا جائے گا۔

بندوق برداروںکے ہاتھوں ہلاک شدہ سنار ست پال نِسچل کے افرادِ خانہ سے ملاقات


لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج سرائے بالا سری نگر میں بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاک کئے گئے سنار ست پال نچل کے گھر گئے اور آنجہانی کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یگانگت کیا۔

ہلاکت کی سخت مذمت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اعلیٰ سطحی تحقیقات پہلے ہی شروع کی گئی ہے اور اس بیہمانہ فعل کے مرتکب مجرموں کو عنقریب کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

لیفٹیننٹ گورنر نے آنجہانی کے اِظہار ِتعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد بنا سزا نہیں چھوڑا جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر کو آنجہانی کے افرادِ خانہ نے جانکاری دی کہ ان کا کنبہ گزشتہ پچاس سال سے کشمیر میں قیام پذیر ہے اور مقامی لوگوں کے ساتھ ان کے نہایت ہی اچھے تعلقات ہے ۔

دورے کے دوران اُن کے ہمراہ چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ،صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے،آئی جی پی کشمیر وِجے کمار اور ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.