برفباری کا قہر انگیز رخ ،درجنوں مکانات کو نقصان ،دو انسانی جانیں تلف

برفباری کا قہر انگیز رخ ،درجنوں مکانات کو نقصان ،دو انسانی جانیں تلف

نیوز ڈیسک

سرینگر/ وادی کشمیر میں گزشتہ چار روز سے جاری بھاری برفباری نے اُس وقت قہر انگیز رخ اختیار کیا جب وادی کشمیر میں درجنوں مکانات کو شدید نقصان پہنچا اور سی آر پی ایف اہلکار سمیت 2انسانی جانیں تلف ہوئیں ۔

 

وادی کشمیر میں شدید برف باری کے باعث متعدد مکانات اور عارضی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔بدھ کے روز لگاتار چوتھے دن شدید برف باری نے زندگی کو درہم برہم کردیا۔ وادی کشمیر میں ٹرانسمیشن لائنوں اور پانی کی پائپ لائنوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

 

ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ وادی کے بڑے حصوں میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔ عہدیدار نے بتایا ،’بجلی اور پانی کی فراہمی کے حوالے سے تمام اسپتالوں میں ہنگامی خدمات کو ترجیحی بنیادوں پر بحال کیا گیا ہے جبکہ تقریبا ہر ضروری محکمہ کے فیلڈ عملہ تباہ شدہ پانی کے پائپ اور ٹرانسمیشن لائنوں کی بحالی پر مامور ہے۔‘

سری نگر میونسپل کارپوریشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ لوگوں کو طبی سہولیات کے لئے پریشانی سے پاک نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لئے ترجیحی طور پر مختلف اسپتالوں کے مرکب خانوں سے برف کو صاف کیا جارہا ہے ، اس کے علاوہ فیلڈ عملے کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سڑکوں سے برف کو صاف کریں تاکہ آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔

شدیدبرفباری کی وجہ سے درجنوں رہائشی مکانات ، شیڈ اور عارضی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ لوگوں کو شدید برف باری کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جنوبی کشمیر میں زیادہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ سری نگر کے علاوہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھی برف باری کے باعث کئی مکانات کی چھتیں اڑ گئیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں برف باری کے باعث دو ہلاکتیں ہوئیں۔ سری نگر کے مضافات میں نیشنل کانفرنس کے رہنما کی رہائش گاہ پر ایک سی آر پی ایف برف کے نیچے آتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔ ایک اور حادثے کی اطلاع تھریگم کپواڑہ سے ملی ہے جہاں محمد بزرگ خاتون رحمت بیگم کی بیوی محمد سبحان ملک برف کی زد میں آگئی تھی جو گھر سے گر کر تباہ ہوگئی تھی۔

نارواہ عیدگاہ سری نگر ، لال بازار سرینگر ، نلبل نوشہرہ سری نگر ، گیگریبل سرینگر ، بوٹ مین کالونی بییمنا سرینگر ، چھتہ بل ، چیرمارگ شوپیاں ، کھگ بڈگام ، دانی سیدان اور نمبلا اوری بارہمولہ میں مکانات کو نقصان پہنچا۔ متاثرہ گھر سجاد احمد وانی ، ڈاکٹر محمد روف پیروت ، عبد الغفار شیخ ، غلام نبی شیخ ، غلام محمد گرو ، فاروق احمد چڈو ، جاوید احمد خان ، ریاض احمد شیخ ، گل محی الدین بھٹ ، عبدا لطیف بڑوال ، سیدہ رضا فاطمہ اور سید گلزار حسین نامی شہریوں کے ہیں ۔

سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر لگاتار چوتھے دن بھیپروازیں نہ اتریں اور نہ ہی روانہ ہوئیں۔ ڈائریکٹر سرینگر ایئرپورٹ کاکہنا ہے کہ ہم موسم میں بہتری کے منتظر ہیں۔ ایک بار اس میں بہتری آنے کے بعد پروازیں آپریشنل ہوجائیں گی ۔

ادھرتمام اہم سڑکیں ٹریفک کے لئے بند ہیں۔ سرینگر جموں شاہراہ ، مغل روڈ ، اننت ناگ۔ کشتواڑ روڈ ، کپواڑہ۔ کرناہ روڈ ، کپواڑہ۔ کیران روڈ ، کپواڑہ ۔ ماچل روڈ ، بانڈی پورہ۔گرج روڈ سب بند ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا ، ’جواہرٹنل اور برفانی تودے گرنے ، مٹی کے تودے گرنے اور سمرویلی ، مگرکوٹ ، پنتھیال ، مروگ ، کیفیٹیریا مور ، ڈھلوس ، ناشری میں لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ بند ہے۔‘ ادھر محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بدھ کی سہ پہر سے موسم کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

 

(بشمولیات کے این ٹی)

Leave a Reply

Your email address will not be published.