سرینگر/ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے لیفٹیننٹ گور نر منوج سنہا کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے ،جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لاوے انکائونٹر میں مارے گئے تین نوجوانوں کی جسد خاکی کو لواحقین کے سپرد کریں اور معاملے کی آزادانہ ومنصفانہ تحقیقات کی جائے ۔
سرینگر جھڑپ میں جاں بحق نوجوانوں کے اہل خانہ نے جموں کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ انکے بچوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جائے اور لاشیں انکے حوالے کی جائیں۔اس دوران ان ہلاکتوں کیخلاف پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ انٹر نیٹ دوسرے روز بھی بند رہی۔نوجوانوں کے والدین نے پولیس کے دعویٰ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جنگجو نوجوانوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کے موقعہ پر قریبی رشتہ داروں یا والدین کو فون کرکے بلایا جاتا ہے ، سرینگر جھڑپ کے موقعہ پر ایسا کیوں نہیں کیا گیا؟۔
جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے لاوے پورہ انکائونٹر سے متعلق فوج کے موقف پرشک کوبلاوجہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر والدین کہتے ہیں کہ 2لڑکے یورنیوسٹی فارم بھرنے کیلئے گئے تھے، تو وہ جائے تصادم پر کیا کررہے تھے؟۔ ڈی جی پی نے کہاکہ سری نگرانکائونٹرمیں شک کی بہت کم گنجائش ہے تاہم انہوں نے کہاکہ پولیس تینوں مہلوکین کے والدین کے دعوئوں اورالزامات کی روشنی میں اس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور اگر کچھ سامنے آتا ہے تو کارروائی کی جائے گی۔ڈی جی پی نے پولیس کی جانب سے اس واقعے سے متعلق جاری کئے گئے بیان کادفاع کرتے ہوئے کہاکہ یہ ضروری نہیں ہے کہ ہرجنگجو کا نام پولیس کی فہرست میں شامل ہو۔