کشمیر: پولنگ کو کور کرنے کے دوران تین صحافیوں کی پولیس کے ہاتھوں پٹائی

کشمیر: پولنگ کو کور کرنے کے دوران تین صحافیوں کی پولیس کے ہاتھوں پٹائی

سری نگر/ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سری گفوارہ علاقے میں جمعرات کے روز تین صحافیوں کو مبینہ طور پولیس کے ہاتھوں پٹائی کے بعد قریب ڈیڑھ گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا۔ یہ صحافی وہاں ڈی ڈی سی انتخابات کے پانچویں مرحلے کی پولنگ کی عکس بندی کے لئے گئے تھے۔

دریں اثنا کشمیر پریس کلب نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔جن صحافیوں کو پولیس نے مبینہ طور پٹائی کے بعد قریب ایک گھنٹے تک بند رکھا ان میں نیوز 18 کے مدثر قادری، 9 ٹی وی کے جنید رفیق اور ای ٹی وی بھارت کے فیاض شامل ہیں۔

مدثر قاری نے واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ’ہم اننت ناگ کے سری گفوارہ علاقے میں قائم پولنگ بوتھ پر ڈی ڈی سی انتخابات کی پولنگ کو کور کرنے کے لئے گئے تھے اور وہاں جو رائے دہندگان قطار میں کھڑے تھے انہوں نے الزام لگایا کہ ہم صبح کے ساتھ بجے سے یہاں کھڑے ہیں لیکن یہاں پولنگ صبح کے ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوئی‘۔

انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے وہاں موجود پولیس افسر سے اس تاخیر کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی سندیپ چودھری آرہے ہیں ان سے معلوم کریں۔موصوف صحافی نے کہا: ’لیکن موصوف ایس ایس پی نے ہمیں سوال کا جواب دینے کے بجائے تھپڑ رسید کیے اور پولیس گاڑی میں بٹھا کر پولیس اسٹیشن سری گفوارہ پہنچایا جہاں ہمیں قریب ڈیڑھ گھنٹے تک بند رکھا گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ایک صحافی کو سانس لینے کی تکیلف بھی ہوئی جس کو ہسپتال لے جایا گیا۔دریں اثنا کشمیر پریس کلب نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کلب کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ فیاض کی طرف سے انہیں ایک فون کال موصول ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کو دو دیگر ساتھیوں سمیت سری گفوارہ میں پولیس نے پولنگ کی عکس بندی کے دوران پیٹا اور انہیں حراست میں بھی لیا گیا۔بیان میں فیاض کے حوالے سے کہا گیا کہ جنید رفیق کو چوٹیں بھی لگی ہیں اور وہ ہسپتال میں ہیں۔

کلب نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ وادی کشمیر میں صحافیوں کو اپنی پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے لئے موثر ماحول کے قیام کو یقینی بنائیں۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر میں جمعرات کے روز ڈی ڈی سی انتخابات کے پانچویں مرحلے کی پولنگ ہو رہی ہے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.