وادی کشمیر کے مقامی اخبار ‘گریٹر کشمیر’ کے سینئر کرسپانڈنٹ صحافی مدثر علی کا آج علی الصبح دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ وہ 35 برس کے تھے۔
اطلاعات کے مطابق صحافی مدثر علی کو ان کی رہائش گاہ چرار شریف میں صبح اچانک دل کا دورہ پڑا جس سے ان کی موت ہوگئی۔
مدثر کے بھائی جہانگیر علی جو خود بھی ایک صحافی ہیں، کا کہنا ہے کہ “میرا بھائی کل رات تک بالکل ٹھیک تھا۔ آج سویرے اُن کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔’
مدثر ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے کے رہنے والے تھے اور وہ گزشتہ 12 برسوں سے صحافی خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ روزنامہ گریٹر کشمیر کے علاوہ دی وائر، ٹی آر ٹی ورلڈ، ہفنگٹن پوسٹ اور دیگر خبر رساں ایجنسیوں میں کام کر چکے ہیں۔

جموں و کشمیر ایڈیٹرز فورم (جے کے ای ایف) اور کشمیر پریس کلب نے سینئر صحافی مدثر علی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
جموں و کشمیر ایڈیٹرز فورم نے کہا کہ دکھ کے اس لمحے میں جے کے ای ایف مدثر کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑا ہے اور اللہ سے دعا ہے کہ اہل خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔
وہیں کشمیر پریس کلب نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘مدثر علی گریٹر کشمیر کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کے لیے پیشہ وارانہ خدمات انجام دیے ہیں۔ ان کی اچانک موت سے کشمیر کی صحافت براداری کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ مدثر ایک بہترین اور محنتی صحافی تھے جنہوں نے اپنے کام سے اپنے ساتھیوں میں عزت کمائی ہے۔’
کشمیر پریس کلب کی انتظامیہ اور صافت برادری نے مدثر علی کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
ادارہ ایشین میل کا اظہار رنج
ادارہ ایشین میل کے مدیر اعلیٰ رشید راہل اور جملہ اراکین نے نوجوان صحافی مد ثر علی کی اچانک موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کیساتھ تعزیت وہمدردی کی ۔