جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا متنازعہ بیان

جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا متنازعہ بیان

کہا جے اینڈ کے بینک اسامیوں کو کالعدم قرار دینے کی وجہ جموں کے زیادہ امیدوار سیلکٹ ہونا تھی
سری نگر، 22 اپریل (یو این آئی) جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے یونین ٹریٹری انتظامیہ کی طرف سے جموں وکشمیر بینک کی اسامیوں کو کالعدم قرار دینے کے متعلق ایک مبینہ ٹیلی فونک کال میں متنازعہ انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اسامیوں کو اس لئے کالعدم قرار دیا گیا کیونکہ جموں کے زیادہ جبکہ کشمیر کے کم لڑکے سیلکٹ ہوئے تھے۔
بتادیں کہ سال 2018 میں جموں وکشمیر بینک کی طرف سے مشتہر کی گئی 14 سو 50 اسامیوں کو یونین ٹریٹری انتظامیہ نے ماہ فروری میں کالعدم قرار دیا اور اس فیصلے کے خلاف سری نگر اور جموں میں امیدواروں نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا تھا۔
ستیہ پال ملک جو یہ اسامیاں مشتہر ہونے کے وقت جموں وکشمیر کے گورنر تھے، کو بظاہر ایک امیدوار کی طرف سے کی گئی ایک مبینہ ٹیلی فونک کال میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے: ‘میری جانکاری کے مطابق اس میں جموں کے لڑکے زیادہ جبکہ وادی کے کم سیلکٹ ہوئے تھے، یہ لوگ اس بات سے ڈرے ہوئے تھے کہ ہم پر چارج آئے گا اور کہا جائے گا کہ بے ایمانی ہوئی ہے’۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.