فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی جا نب سے سیول سپلائز وزارت کے قوائد وضاابط کی دھجیاں

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی جا نب سے سیول سپلائز وزارت کے قوائد وضاابط کی دھجیاں

مضرصحت غیرمیعاری غذائی اجناس وادی کشمیرمیں پہنچانے کی کارروائیاں شدومدسے جاری
سرینگر14/ اپریل/اے پی آئی/کرونا وائرس کی وبائی بیماری کے دوران فوڈ کارپوریشن آف انڈیاکی جانب سے وادی کشمیرکے صارفین کوغیرمیعاری اور مضرصحت غذائی اجناس فراہم کرنے کاسلسلہ جاری،سرحدی ضلع کپوارہ میں امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ نے ناصاف مضرصحت اورغیرمیعاری غذائی اجناس لینے سے صاف انکارکیاجسکے نتیجے میں کئی مال بردارٹرکیں پچھلے کئی دنوں سے سرحدی ضلع کپوارہ کے گدام کے باہر کھڑی ہے ۔ادھرامورصارفین عوامی تقسیم کاری کے اعلیٰ حکام کی غیرسنجیدگی اور لاپرواہی قابل افسوس جس پرعوامی حلقوں نے بھی سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف وبائی بیماری نے وادی کے لوگوں کو اپنے گھروں میں محصورکردیااوردوسری جانب انہیںناصاف مضرصحت غذائی اجناس کھلانے کی کارروائیاں انجام دے کران کی زندگیوں کےساتھ کھلواڑ کیاجارہاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق اس بات کاسنسنی خیز انکشاف ہواہے کہ کروناوائرس کی وبائی بیماری پھوٹ پڑنے کے بعدفوڈکارپوریشن آف انڈیا مرکزی سیول سپلائز خوراک کی وزارت کی جانب سے واضح کے گئے قوائد وضوابط کی دھجیاںاڑا رہے ہیں کروناوائرس کی وبائی بیماری پھوٹ پڑنے کے بعدسیول سپلائز کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقدہوئی جس میںفوڈکارپوریشن آف انڈیا کوہدایت کی گئی کہ جموں وکشمیرمیں غذائی اجناس کی تقسیم کاری کو بلاکسی جھجک کے یقینی بنانے کے خاطرملک کی مختلف ریاستوں سے جموں کشمیرکے لئے لے جانے والے غذائی اجناس کوامورصارفین عوامی تقسیم کاری کے گداموں میں اَن لوڈکیاجاناچاہئے تاکہ محکمہ لاک ڈاون کے دوران غذائی اجناس کی تقسیم کاری کویقینی بنانے کی خاطرآسان طریقے سے اقدام اٹھاسکے ۔فوڈکارپوریش آف انڈیاکے اعلیٰ حکام نے میٹنگ کے دوران جموں کشمیرمیں غذائی اجناس امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے گداموں میں اَن لوڈکرنے کے ساتھ اتفاق توکیامگرزمینی سطح پراس کے لئے اقدامات نہیںاٹھائے اسکے کئی وجوہات ہیں فوڈکارپوریشن آف انڈیااپنے عیبوں کی پردہ داری کے سلسلے میں سیول سپلائز وزارت کی جانب سے واضح کئے گئے احکامات کومسلسل نظراندازکررہاہے جس کے نتیجے میں اسکاخمیازہ جموں کشمیرکوبالعموم اوروادی کشمیر میں صارفین کوبگھتنے پرمجبور ہوناپڑرہاہے ۔فوڈکارپوریشن آف انڈاکی جانب سے انہیں جموں کے گداموں سے لوڈکئے گئے غیرمیعاری اورناقص غذائی اجناس کو وادی کشمیرپہنچایاگیا اور فوڈکارپوریشن آف انڈیا کی جانب سے جب یہ غذائی اجناس شہرسرینگر کے کئی راشن گھاٹوں پرپہنچادیاگیاتوامورصارفن عوامی تقسیم کاری محکمہ کے سٹورکیپروں نے غذائی اجناس حاصل کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کیاکہ غذائی اجناس غیرمیعاری اورمضرصحت ہے فوڈکارپوریشن آف انڈیاکے ذمہ داروں نے غذائی اجناس کو اپنے گداموں میں رکھنے کے بجائے اس کی تقسیم کاری کویقینی بنانے کے خاطراس سے سرحدی ضلع کپور ہ پہنچادیاتاکہ وہاںاسے ان لوڈکرایاجاسکے تاہم وہاں بھی امورصارفین عوامی تقسیم کاری کے کئی باضمیرملازمین نے غذائی اجناس حاصل کرنے سے صاف انکارکردیااورفوڈکارپوریشن کی کئی ٹرکیں پچھلے کئی دنوں سے سرحدی ضلع کپوارہ میںدرماندہ پڑی ہوئی ہے اوریہ غذائی اجناس نہ صرف غیرمیعاری بلکہ مضرصحت بھی ہے ۔سرحدی ضلع کپوارہ میں غذائی اجناس سے لدی ہوئی ٹرکوں زیرنمبرات JK09A5131,jk05F5131,JK01V5949,Jk09A0892کے ڈرائیورں نے بھی اس بات کی جانکاری فراہم کی کہ فوڈکارپوریشن آف انڈیاکے پاس لوڈاَن لوڈنگ کے لئے مزدوردستیسب نہیں ہے اوروادی کشمیرمیںامورصارفن عوامی تقسیم کاری یافوڈکارپوریشن آف انڈیاکے گداموںمیں پرجوحمال لوڈنگ اَن لوڈنگ کاکام کیاکرتے تھے انہیں فوڈکارپوریشن آف انڈیانے کام دینے سے انکار کیاہے اپنی کامیوں غفلتوں لاپرواہیوں کوچھپانے کے لئے انہوں نے اس طرح کی کارروائیاں انجام دی ہے جسکے نتیجے میں کئی دنوں تک ٹرک ڈرایﺅروں کولوڈنگ اَن لوڈنگ کے سلسلے میںانتظارکرنا پڑتاہے اور ان کاقیمتی وقت بربادہورہاہے ناقص غیرمیعاری غذائی اجناس کی تقسیم کاری کے سلسلے میں امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے اعلیٰ حکام بھی برابرکے ذمہ دارہیں ۔انہوںے کبھی بھی اس بات کاسنجیدہ نوٹس نہیں لیاکہ مرکزی وزارت نے جوقوائد وضوابط واضح کئے ہے فوڈکارپوریشن آف انڈیاان پرکھرے نہیںاترپارہی ہے اورمتعلقہ حکام نے کبھی بھی کارپوریشن کوقوائد و جوابط پرعمل ددرآمدکرنے پرمجبورنہیں کیابلکہ اپنی من مانی جاری رکھنے کی کھلی چھوٹ دے دی ۔غیرمیعاری اورمضرصحت غذائی اجناس کروناوائرس کی وبائی بیماری کے دوران جموں کشمیرمیںبالعموم اوروادی کشمیر میںبالخصوص پہنچانے اوراس سے صارفین میں تقسیم کرانے کی فوڈکارپوریشن آف انڈاکی یہ کارروائی ناقابل برداشت ہئے کروناوائرس کی بیماری سے وادی کے لوگوں کوکبھی نہ کھبی چھٹکاراتومل سکتاہے تاہم غیرمیعاری مضرصحت غذائی اجناس کھانے سے وہ نہ صرف مذیدبیماریوں میںمبتلاہوسکتے ہیں بلکہ ان کی زندگیاں ضائع ہونے کابھی خطرہ ہے ۔عوامی حلقوں نے اس معالے کوانتہائی سنجیدہ بتاتے ہوئے جموں کشمیرکی انتظامیہ پرزوردیاکہ وہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کرے اورفوڈکارپوریش کی ان افسروںاورن کے ماتحت عملے کے خلاف کارروائی عمل میںلائی جواس کے ذمہ دارہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.