لاک ڈاﺅن کے دوان 13جنگجو،9سیکورٹی اہلکاراور4شہری ازجان

لاک ڈاﺅن کے دوان 13جنگجو،9سیکورٹی اہلکاراور4شہری ازجان

سرینگر//10 اپریل//کوروناوائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے جاری ملک گیرلاک ڈاﺅن کے دوران کشمیروادی میں تشددکے واقعات جاری ہیں جبکہ دفاعی ذرائع کے مطابق جنگجوﺅں کواسپاردھکیلنے کےلئے پاکستانی فوج اوررینجرس نے ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزیوں میں تیزی لائی ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق تین ہفتوں کے لاک ڈاو¿ن کے دوران مختلف نوعیت کی جھڑپوں اورپُرتشدد واقعات کے دوران13سرگرم جنگجو اور9 فورسز اہلکار بھی ہلاک ہو گئے۔جبکہ اس دوران مسلح افراد نے جنوبی کشمیرمیں مختلف مقامات پر4 عام شہریوں کو بھی گولی مار کر ہلاک کردیا۔ادھر وادی کے تمام اضلاع میں جاری بندشوں اورقدوغن کے چلتے فوج، پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے جنگجوﺅں اوراُن کے اعانت کاروں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہیں اورحالیہ کچھ ہفتوں میں تقریباًایک درجن جنگجواوراُن کے اعانت کارگرفتارکئے گئے جبکہ بڑی مقدارمیں اسلحہ وگولہ بارود بھی برآمدکیاگیا۔گزشتہ دنوں شمالی ضلع کپوارہ میںکنٹرول لائن کے قریبی کیرن سیکٹر میں تین روزہ جھڑپ کے بعد فوج نے دعویٰ کیا کہ سرحدپارسے دراندازی کرنے والے 5جنگجوﺅں کو ہلاک کیا گیا اورشدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک جونیئر کمیشنڈآفیسرسمیت5 فوجی جوان بھی مارے گئے۔اس دوران نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات جنوبی کشمیر کے کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں رونما ہوئے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان افراد کو مسلح جنگجوﺅں نے ہلاک کیا ۔4عام شہریوں کی ہلاکت کے بعدضلع کولگام میں ایک خونین جھڑپ میں حزب المجاہدین کے جو4مقامی جنگجومارے گئے ، ا±ن کے بارے میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکت میں ا±ن ہی جنگجوﺅں کا ہاتھ تھا۔اس دوران دوروزقبل شمالی قصبہ سوپورکے گل آبادآرم پورہ علاقہ میں ہوئی ایک جھڑپ کے دوران ایک مقامی جنگجوماراگیاجبکہ اسکے بعدپولیس نے دعویٰ کیاکہ کنڈی بارہمولہ کے شملرن گاﺅں سے ایک مقامی جنگجوکوگرفتارکیاگیا،جسکی نشاندہی پرکریری علاقہ سے اسلحہ وگولی بارودبھی برآمدکیاگیا۔واضح رہے کہ امسال یکم جنوری سے6 اپریل تک کشمیروادی میں مسلح تشدد کی مختلف کارروائیوں میں 50جنگجو، 11سیکورٹی اہلکار اور 8شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.