منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

نئے اقامتی قانون پرلوگوں کواُکسانا جرم

سرینگر//3 اپریل//جموں وکشمیرپولیس کے صوبائی سربراہ وجے کمارنے مختلف سماجی رابطہ گاہوں پرنئے اقامتی قانون کے بارے میں تاثرات ظاہرکرنے والوں کوخبردارکرتے ہوئے وارننگ دی ہے کہ اس معاملے کولاگوں کواُکسانے والے افرادکیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔انسپکٹرجنرل آف پولیس کشمیرزون وجئے کمارنے جمعہ کواپنے ایک بیان میں وارننگ دی کہ جوکوئی بھی جموں وکشمیرمیںمرکزکے لاگوکردہ نئے ڈومسائل قانون کے حوالے سے عوام کواُکسانے یااُبھارنے میں ملوث پایاجائیگا،اُس کوگرفتارکیاجائیگا۔آئی جی پی کشمیرکامزیدکہناتھاکہ کچھ عناصرسوشل میڈیاسائٹس کے ذریعے لوگوں کواس معاملے میں اُکسانے کی کوشش کررہے ہیں ،اورایسے عناصرکی نشاندہی عمل میں لانے کی ذمہ داری پولیس کی سائبرسیل کوسونپی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس قسم کی سرگرمیوں اورلوگوں کواُکسانے کے مرتکب افرادکیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لاکراُ نکی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کی سائبرسیل جلدایسے افرادکی نشاندہی عمل میں لائے گی ،جسکے بعداُنھیں حراست میں لیاجائیگا۔خیال رہے دفعہ370اور35Aکی منسوخی کے تقریباًسات ماہ بعدمنگل کی صبح مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے جموں وکشمیرمیں ایک نئے اقامتی قانون کولاگوکرنے کااعلان کیاگیاجبکہ جمعرات کوصدرہندنے اس حکمنامے پردستخط کردئیے ۔نئے اقامتی قانون کی رﺅسے جموں وکشمیرمیں بغرض ملازمت ودیگرمقاصدکے مسلسل دس یاپندرہ برس قیام کرنے والے دوسری ریاستوں کے شہری اوریہاں کے تعلیمی اداروں کے ذریعے دسویں اوربارہویں جماعت کے امتحان میں شامل ہونے والے سرکاری افسروں ودیگرافرادکے بچے بھی یہاں کی اسٹیٹ سبجیکٹ حاصل کرنے کے اہل قراردئیے گئے ہیں جبکہ درجہ چہارم ملازمتوں کے بغیرباقی تمام سرکاری ملازمتوں کادروازہ بھی ملک کی سبھی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے کھول دیاگیاہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img