منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

سرکار ،مجرموں کے نام نوٹس

ایشین میل نیوز

کٹھوعہ /کٹھوعہ عصمت دری و قتل کیس میں مجرموں کو عدالت کی طرف سے مقرر کی گئی سزا میں اضافے کو لے کر پنجاب اور ہریانہ کی عدالت عالیہ نے جموںو کشمیر کی سرکار اور واقعے میں 6مجرموںکو نوٹس اجرا کی ہیں۔ یہ نوٹس آٹھ سالہ مقتول بچی جسے کٹھوعہ کے رسانہ نامی گاﺅں کے جنگلات میں اجتماعی ہوس کے بعد نشانہ بنایا گیا تھا، کے والد کی طرف سے مجرموں کی سزا بڑھانے کے حق میں دائر ایک عرضی کی بعد جاری کی گئی۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق کٹھوعہ میں گزشتہ برس جنوری کے مہینے میں پیش آئے انسانیت سوز واقعے جس میں چند افراد نے منصوبہ بند سازش کے تحت معصوم آٹھ سالہ بچی کو اپنی درندگی کا نشانہ بناکر بعد میں اُسے قتل کرڈالا، کے معاملے پر پنجاب اور ہریانہ کی عدالت عالیہ نے جمعرات کو مقتول بچی کے والد کے اسرار پر ریاست جموں وکشمیر کی سرکار اور واقعے میں عدالت کی طرف سے مجرم قرار دئے گئے 6افراد کے نام نوٹس جاری کردی ہے۔عدالت عالیہ نے مذکورہ نوٹس آٹھ سالہ مقتول بچی کے والد کی طرف سے مجرموں کی سزا میں اضافہ کرنے کے حق میں دائر کی تھی جس کے بعد عدالت عالیہ نے عرضی کا سنجیدہ نوٹس لے کر ریاستی سرکار اور واقعے میں مجرم قرار پاچکے 6افراد کے نام نوٹس جاری کردی۔ پنجاب اور ہریانہ کی عدالتوں نے اُس ملزم کے نام بھی نوٹس جاری کردی ہے جس کونچلی عدالت نے الزامات سے بری قرار دیا تھا۔مقتول بچی کے والد نے دائر عرضی میں مجرموں کو نچلی عدالت کی جانب سے دی جاچکی سزا کو پھانسی اور عمر قید کی سزا میں تبدیل کرنے کی اپیل کرنے کے علاوہ عدالت کی جانب سے بری قرار دئے گئے ایک ملزم سے متعلق عدالتی فیصلے کو بھی چلینج کیا ہے۔درخواست گذار کی طرف سے کیس کی پیروی کررہے ایڈوکیٹ اُتسو بینس نے بتایا کہ پنجاب اور ہریانہ کی عدالت عالیہ نے جمعرات کواس سلسلے میں جموں وکشمیر کی سرکار اور 6مجرموں کے نام نوٹس جاری کردی۔انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے ڈیوژن بنچ جسٹس راجیو شرما اور جسٹس ہریندر سنگھ سدھو نے کیس کی اگلی سماعت 7اگست کو مقرر کی۔انہوں نے کہا کہ درخواست گذار نے عرضی میں کہا ہے کہ واقعے کے منصوبہ ساز سانجی رام، اسپیشل پولیس افسر دیپک کھجوریہ اور پرویش کمار کی عمر قید کو پھانسی کی سزا میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔درخواست گذار کا مزید کہنا ہےکہ اسپیشل پولیس افسر سریندر ورما، ہیڈ کانسٹیبل تلک راج اور سب انسپکٹر آنند دتا کی پانچ سالہ سزا کو عمر قید میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔خیال رہے گزشتہ ماہ پٹھانکوٹ کی عدالت نے واقعے میں مجرم قرار دئے گئے سانجی رام، دیپک کھجوریہ اور پرویش کمار کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے انہیں رنبیر پینل کورڈ کے کئی دفعات جن میں مجرمانہ منصوبہ بندی، قتل، اغوا، اجتماعی عصمت دری، ثبوتوں کو ضائع کرنا، متاثرہ بچی کو نشیلی ادویات دینے کے نتیجے میں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی۔اس موقعے پر پٹھانکوٹ کی نچلی عدالت نے سانجی رام کے بیٹے وشال جنگوترا کو بری کرتے ہوئے دیگر تین افراد جن میں انند دتا، تلک راج اور سریندر ورما کو پانچ پانچ سال کی سزا سنائی تھی۔واضح رہے گزشتہ برس 10جنوری کو کٹھوعہ کے رسانہ نامی گاﺅں میں آٹھ سالہ معصوم بچی مویشیوں کو چرانے کے دوران اچانک لاپتہ ہوگئی جس کے بعد بسیار تلاش کرنے کے بعد اُس کا کہی اتہ پتہ معلوم نہ ہوسکا۔ا س دوران بچی کے اہل خانہ نے پولیس تھانے میں شکایت درج کی جس کے بعد پولیس نے بھی بچی کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر کئی مقامات پر تلاش کیا۔ اسی اثنا میں 17جنوری 2019کو مذکورہ بچی مردہ اور مسخ شدہ حالت میں نزدیکی جنگلات سے برآمد کی گئی جس کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ بچی کے ساتھ اجتماعی طور پر جنسی زیادتی کی گئی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img