حریت قائدین کو مذاکاراتی میز پر لانے کے بجائے جیلوں میں بند کیا جانا چاہئے: بی جے پی

حریت قائدین کو مذاکاراتی میز پر لانے کے بجائے جیلوں میں بند کیا جانا چاہئے: بی جے پی

سری نگر/ بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس کے لوگوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جانی چاہئے بلکہ انہیں ایسے جیلوں میں مقید کیا جانا چاہئے جہاں درجہ حرارت 70 ڈگری سینٹی گریڈ ہو۔
بدھ کے روز یہاں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘حریت کے لوگوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہئے بلکہ انہیں جیلوں میں بند کیا جانا چاہئے، آدھوں کو تہاڑ جیل بھیج دیا جانا چاہئے اور آدھوں کو جودھ پور جیل بھیج دیا جانا چاہئے، 70 ڈگری جہاں درجہ حرارت ہوتا ہے حریت کے لوگوں کو ان ہی جیلوں میں بند کیا جانا چاہئے’۔
رینہ نے کہا کہ بات چیت حریت کے بجائے جموں کشمیر کے ان لوگوں کے ساتھ ہونی چاہئے جنہیں گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘اگر بات چیت ہونی چاہئے تو حریت کے بجائے ان لوگوں کے ساتھ ہونی چاہئے جن کے گھر قبرستان بن گئے، جن کو مصیبتیں جھیلنا پڑیں، ان لوگوں کے مسائل حل ہونے چاہئے، پنڈتوں کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے، گجر بکروالوں کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے، مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے اور کشمیر کے ان لوگوں چاہئے، وہ ہندو ہیں مسلم ہیں شیعہ ہیں سنی ہیں جنہوں نے قربانیاں دی ہیں، کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے’۔
رویندر رینہ نے حریت لیڈروں پر کشمیر کو برباد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ‘کشمیر کی بربادی کا ذمہ دار جس طرح پاکستان ہے اسی طرح حریت بھی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ حریت کے لیڈروں کا ریموٹ کنٹرول پاکستان کے ہاتھوں میں ہے اور یہ لوگ ان کے اشاروں پر یہاں کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا: ‘حریت کے لیڈروں کے ریموٹ کنٹرول پاکستان کے پاس ہیں، آئی ایس آئی کے پاس ہیں، پاکستانی فوج کے پاس ہیں جو یہ لوگ وہاں بیٹھ کے چاہتے ہیں حریت کے لوگ اس کو یہاں عمل میں لاتے ہیں’۔
رویندر رینہ نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہونے والی دو طرفہ تجارت سے ٹرکوں کے ذریعے اشیائے منشیات اور ہتھیاروں کے علاوہ دو نمبر کا پیسہ بھی آتا تھا جو حریت کے لوگوں کو ملتا تھا۔
ان کا کہنا تھا: ‘جو ایل او سی آر پار تجارت ہے اس سے دو چیزیں آتی ہیں ایک چرس، ہیرائن اور ہتھیار اور دوسرا دو نمبر کا پیسہ آتا ہے جو سب کا سب حریت والوں کو ملتا ہے’۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.