/بارہمولہ/آزادگنج بارہمولہ سے چند ماہ قبل لاپتہ ہوئے 20سالہ نوجوان نے مبینہ طور پر لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکے مذکورہ نوجوان کی بندوق لٹکائے تصویر میں اس بات کا خلاصہ کیا گیا ہے کہ انہوں نے لشکر نامی جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے جہاں اُن کا کورڈ نام سیف اللہ بھائی بتایا گیا ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق شمالی کشمیر بارہمولہ سے چند ماہ قبل لاپتہ ہوئے نوجوان سے متعلق قیاس آرائیاں بدھوار کو اُس وقت تھم گئیں جب مذکورہ نوجوان کی بندوق لٹکائے تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق عدنان احمد چنا ولد علی محمد چنا ساکن آرم پورہ آزادگنج بارہمولہ گزشتہ دو ماہ قبل اچانک گھر سے لاپتہ ہوا تھا جس کے بعد اہلخانہ اور دیگر رشتہ داروں نے تمام ممکنہ مقامات پر نوجوان کو تلاش کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں اس میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔نوجوان کے لاپتہ ہونے کے بعد مقامی سطح اور سوشل میڈیا پر مختلف قیاس آرائیاں ہورہی تھی تاہم یہ قیاس آرائیاں بدھوار کی صبح اُس وقت تھم گئیں جب عدنان کی بندوق لٹکائے تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ عدنان کی اے کے 47قسم کی بندوق لئے ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس سے اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ ا±س نے عسکریت میں شمولیت اختیار کی ہے۔مذکورہ تصویر پر درج تفصیلات کے مطابق عدنان نے لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کی ہے اور اس کا کورڈ نام سیف اللہ بھائی بتایا گیا ہے۔ادھر اگر مذکورہ تصویراور اس پر درج پیغام کو صحیح گردانا جائے تو عدنان بارہمولہ قصبے کا موجودہ وقت میں پہلا نوجوان ہے جس نے عسکریت میں شمولیت اختیار کی ہے۔واضح رہے کہ پولیس نے بارہمولہ قصبے کو رواں سال کے ماہ جنوری میں”ملی ٹنٹ فری“ قرار دےاتھا۔





