سرکاری سطح پر عوام کُش پالیسی ترک کی جائے: علی محمد ساگر

سرکاری سطح پر عوام کُش پالیسی ترک کی جائے: علی محمد ساگر

سرینگر/انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے جاری رہتے ہوئے حالات میں سدھار کی کوئی اُمید نہیں کی جاسکتی بلکہ ایسے واقعات سے صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور لوگوں کے غم و غصے میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگرنے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر سٹیٹ سکریٹری چودھری محمد رمضان، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس،سینئر لیڈران علی محمد ڈار، پیر محمد حسین اور ایڈوکیٹ شوکت احمد میر کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔

ساگر نے کہاکہ ایک طرف گورنر صاحب حالات میں سدھار کی باتیں کررہے ہیں اور دوسری جانب انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل ہی دہرمنہ بڈگام کے 7کمسن لڑکوں کو فوج گرفتار کرکے لے گئی اور کیمپ میں ان کا ٹارچر کیا گیا۔ ان کمسن لڑکوں میں سے دو کی حالت انتہائی ہے اور دونوں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ایسے ہی گذشتہ روز پنگلش ترال میں 4خواتین کو فورسز نے تشدد کا نشانہ بنایاہے۔

علی محمد ساگر نے کہا کہ ان واقعات کے چلتے حالات کے سدھار کی کوئی اُمیدنہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ گورنر صاحب کو ایسے واقعات کی فوری روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ ایک طرف گورنر صاحب حالات سدھارنے اور نوجوانوںکی جنگجوﺅں کے صفوں میںشرکت کو کم کرنے کی باتیں کررہے ہیںلیکن زمینی سطح پر فورسز ایسی کارروائی کے مرتکب ہورہے ہیں جو حالات کی خرابی اور نوجوانوں کی جنگجوﺅں کی صفوں میں شامل ہونے کا سبب بن رہے ہیں۔

جنرل سکریٹری نے کہاکہ گذشتہ4سال سے کشمیری قوم پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ بددل اور سسٹم سے دور ہورہے ہیں۔ سرکاری سطح پر روا رکھی گئی عوام کش پالیسی بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہورہی اور اس پالیسی کے منفی نتائج سامنے آنے کا قوی امکان ہے۔

علی محمد ساگرنے ریاستی گورنر شری ستیہ پال ملک پر زور دیا کہ سرکاری سطح پر عوام کش پالیسی ترک کی جائے ، فورسز میں جوابدہی کے عمل کا یقینی بنایا جائے اور انسانی حقوق کی پامالیوںمیںملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بڈگام واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہئے اور ملوث فوجیوں کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کی جانی چاہئے۔ دریں اثناءپارٹی کے ترجمانِ اعلیٰ آغا سید روح اللہ مہدی اور ایم ایل سی آغا سید محمود نے بھی بڈگام واقعہ کی شدید الفاظ میں کی ہے اور ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.