ایشین میل نیوز ڈیسک
بانڈی پورہ : شمالی ضلع بانڈی پورہ کے شیخ پورہ سے تعلق رکھنے والے لاپتہ اُستاد کی سوموار کی صبح اُس وقت تلاش ختم ہوگئی ،جب اُسکی نعش جھیل ولر سے برآمد کی گئی ۔پولیس نے معاملے کی نسبت مزید تحقیقات شروع کردی ۔
اطلاعات کے مطابق گھر سے ڈیوٹی کےلئے نکلے شیخ پورہ بانڈی پورہ کے استاد مشتاق احمدلون گذشتہ ہفتے اچانک کہیں لاپتہ ہوگئے ،جسکے بعد اُنکی گمشدگی کی باضابط طور پولیس میں شکایت بھی درج کی گئی ۔
گذشتہ دنوں مذکورہ اُستاد کے اہلخانہ اور قریبی رشتہ داروں نے مظاہرہ بھی کیا اور لاپتہ استاد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔تاہم ایک ہفتہ بعد سوموار کو لاپتہ اُستاد کی تلاش اُس وقت ختم ہوگئی جب اُسکی نعش جھیل ولر سے لہر وال پورہ گاﺅں کے نزدیک برآمد کی گئی ۔
اس علاقے میں سوموار کو اُس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب یہاںں جھیل ولر میں ایک انسانی نعش کو پائی گئی ،مقامی لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا اور مطلع ہوتے ہی پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوع پر پہنچ گئی ،جہاں مذکورہ پولیس کی ٹیم نے انسانی نعش کو اپنی تحویل میں لی ۔
معلوم ہوا ہے کہ بعد اسکی شناخت لاپتہ استاد مشتاق احمد لون کے بطور ہوئی ۔پولیس نے موت کی وجوہات جاننے کےلئے نعش کو پوسٹ ماٹم کےلئے ضلع اسپتال بانڈی پورہ پہنچائی ۔یہی لاپتہ استاد کے بھائی اور دیگر رشتہ داروں نے اُسکی شناخت کی ۔
مشتاق احمد13مئی کو گھر سے ڈیوٹی پر جانے کے دوران اچانک لاپتہ ہوگیا تھا ۔مہلوک استاد گور نمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول واقع چونٹی مولہ میں تعینات تھے ۔





