جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

ایگزٹ پول میں پھر مودی سرکار

ایشین میل نیوز ڈیسک

نئی دہلی:ملک میں نئی حکومت کے قیام کی کوششوں کے  درمیان زیادہ تر پولنگ سروے (ایگزٹ پول) نے سترہویں لوک سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو دوبارہ واضح اکثریت ملنے کا دعوی کیا ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بی جے پی اپنے دم پر  272 کی تعداد پار کر پائے گی یا نہیں۔

لوک سبھا کی 543 میں سے 542 نشستوں کے لئے ووٹنگ ہوئی ہے۔ ٹائمز ناو- وی ایم آر سروے نے بی جے پی اور اتحادی پارٹیوں کو 304 نشستیں، کانگریس کی قیادت والے متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کو 132 اور دیگر کو 104 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیاہے۔ اسی طرح سدرشن نیوز نے این ڈی اے کو 313، یو پی اے کو 121 اور دیگر کو 109 سیٹیں دی ہیں۔

ری پبلک  ٹی وی – سی ووٹر نے اپنے سروے میں این ڈی اے کو 287 نشستیں، یو پی اے کو 128  اور دیگر کو 127 سیٹیں ملنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔نیوز نیشن نے بی جے پی اور اتحادیوں کو 282 سے 290 نشستیں، کانگریس اور  اتحادیوں کو 118 سے 126 سیٹیں اور دیگر جماعتوں کو 130- 138  سیٹیں  ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

الیکشن کمیشن اب غیرجانبدار نہیں رہا :راہل گاندھی

نئی دہلی،: کانگریس صدر راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے آج کہا کہ اس لوک سبھا انتخابات میں اس کی سرگرمی شروع سے مشتبہ رہی ہے اور پورے انتخابات میں اس نے جو کردار ادا کیا  اسے پورے ملک نے دیکھا اور اس سے واضح ہو گیا ہے کہ کمیشن اب غیرجانبدار نہیں رہا۔

 

مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا "الیکشن کمیشن نے انتخابی بانڈ اور ای وی ایم سے لے کر انتخابی پروگرام میں جوڑتوڑ کرنے، نمو ٹی وی، ‘مودی سینا’ اور اب کیدارناتھ ڈرامہ تک مسٹر مودی اور ان کی ٹیم  کے سامنے خودسپردگی کی ہے اور ملک کے عوام  نے اسے واضح طور سے دیکھا ہے۔ الیکشن کمیشن پہلے  بے خوف اور غیر حانبدار تھا۔ اب اس میں وہ بات نہیں ہے. "۔

کانگریس کمیشن پر مسلسل الزام لگا رہی ہے کہ اس الیکشن میں اس کاکردار مشکوک رہا ہے۔ اس کا الزام ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف پارٹی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی 11 شکایات درج کرائی تھیں لیکن کمیشن نے ان پر غور نہیں کیا۔ پارٹی جب یہ معاملہ سپریم کورٹ لے گئی تو کمیشن نے مسٹر مودی کو کلین چٹ دے دی۔

ایگزٹ پول : ترنمو ل کانگریس کو نقصان۔ممتا بنرجی کا قبولیت سے انکار

کلکتہ:مختلف ایگزٹ پول میں ترنمول کانگریس کو شدید نقصان ہونے کی پیش گوئی کے بعد ممتا بنرجی سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایگزٹ پر یقین نہیں کرتے ہیں اوریہ گنتی اور ای وی ایم مشین کو متاثر کرنے کی کوشش کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

 

ممتا بنرجی نے ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی ہے ایگزٹ پول کی آڑ میں ای وی ایم مشین پر متاثر ہونے کی کوششوں کومتحد ہوکر ناکام بنائیں۔یہ پہلے سے طے شدہ سروے ہیں۔

خیال رہے کہ بیشتر ایگژٹ پول میں ممتا بنرجی کو پارٹی ترنمو ل کانگریس کو 24سے 29سیٹیں ملنے کاامکان ظاہر کیا گیا ہے۔اسی طرح بی جے پی کو 11سے 16سیٹیں مل سکتی ہے اور کانگریس کو دو سیٹیں اور بایاں محاذ ایک بھی سیٹ پر جیت نہیں حاصل کرسکے گی۔2014میں ممتا بنرجی کی پارٹی نے 34سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔بی جے پی اورسی پی ایم کو دو دوسیٹیں اور کانگریس کو چار سیٹیں ملی تھیں۔

سی ووٹر نے ترنمول کانگریس کو 29سیٹیں بی جے پی کو 11سیٹیں اور کانگریس کو 2ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔جن کی بات نے ترنمول کانگریس کو 17، بی جے پی کو 22اور کانگریس کو 2سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔وی ایم آر نے ترنمول کانگریس کو 28،بی جے پی کو 11،کانگریس کو 2اور سی پی ایم کو ایک سیٹ ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔حیرت انگیز طور پر صرف ایک سروے میں سی پی ایم کو صرف ایک سیٹ ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

عوام اصل نتائج پر یقین کریں، ایگزٹ پول پر نہیں: نائیڈو

گنٹور:: نائب صدر جمہور یہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے اتوار کے روز کہا کہ عوام ایکزٹ پول کی بجائے اصل نتائج پر یقین کریں۔مسٹر نائیڈو نے یہاں ایک میٹنگ میں کہا کہ انہیں یاد ہے کہ نائب صدر بننے سے قبل انتخابات کے دوران وہ ہر روز 16 انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے دور ہونے پر افسوس ہے لیکن یہ عزت دارانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں 70 برس کی عمر میں سیاست چھوڑکر سماج کی خدمت کرنا چاہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو اپنے اپنی مخالفین کی تنقید  کرنے کے دوران سخت الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے۔

مسٹر نائیڈو نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے لئے امیدواروں کا کروڑوں روپے خرچ کرنا جمہوریت کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے اعادہ کیا کہ وہ  خوش کن  اسکیموں  کے نفاذ کے خلاف ہیں۔

سات مراحل میں 66 فیصد سے زیادہ پولنگ، آخری مرحلے میں 61 سے زائد

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے میں بعض مقامات پر تشدد کے اکا دکا واقعات کے درمیان سات ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 59 سیٹوں پر اتوار کو قریب 61 فیصد سے زائد پولنگ  کے ساتھ سترہویں لوک سبھا کے لئے اتوار کو انتخابی سفر مکمل ہوگیا۔ لوک سبھا کی 542 سیٹوں کے لئے سات مراحل میں ہونے والے  انتخابات میں مجموعی طور پر اوسطا 66 فیصد سے زیادہ پولنگ ہوئی۔

سال 2014 کے مقابلے میں زیادہ پرامن  ہونے والے  اس انتخاب میں اب تک چھ مراحل میں ووٹنگ کا قومی اوسط 67.37 رہا، جو گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں تقریبا تین فیصد زیادہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 69.61، دوسرے مرحلے میں 69.44، تیسرے مرحلے میں 68.4، چوتھے مرحلے میں 65.51، پانچویں مرحلے میں 64.16 اور چھٹے مرحلے میں 64.4 فیصد پولنگ ہوئی۔ 

پچھلی بار کے مقابلے میں ووٹنگ میں اس بار  4.1 کروڑ سے زیادہ خواتین نے  اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کیا۔ مردوں اور عورتوں کے درمیان ووٹنگ کا فرق 2009 سے مسلسل کم ہوتا جا رہا ہے۔ سال 2009 میں یہ فرق نو فیصد تھا، جو 2014 میں 1.4 فیصد اور اس بار 0.4 فیصد رہ گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، مغربی بنگال اور پنجاب میں کچھ جگہوں پر تشدد کی اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر پولنگ پرامن رہی۔ ریاست میں آج نو سیٹوں پر ہونے والی  ووٹنگ میں کئی جگہ بم پھینکے جانے اور مرکزی ریزرو پولیس فورس اور ووٹروں کے درمیان جھڑپ کے واقعات ہوئے ، لیکن تشدد کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا۔

آخری مرحلے میں سب سے زیادہ پولنگ  73.4 فیصدرہی۔  اس مرحلے میں شام سات بجے تک کل 61.28 فیصد پولنگ ہوئی۔ اس کے بعد بھی کچھ جگہوں پر ووٹروں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں، اس سے ووٹنگ کی شرح اور بڑھنے کا امکان ہے۔ جھارکھنڈ میں 70.97 فیصد، مدھیہ پردیش میں 69.50 فیصد، ہماچل پردیش میں 66.04 فیصد،  چندی گڑھ میں 63.57 فیصد، پنجاب میں 59.46 فیصد، اترپردیش میں 55.80 فیصد اور بہار میں 53.36 فیصد ووٹ پڑے۔
ساتویں مرحلے کی پولنگ کے اختتام کے ساتھ ہی آج وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزراء روی شنکر پرساد، ہرسمرت کور بادل، ہردیپ سنگھ پوری، منوج سنہا اور آر کے سنگھ کی انتخابی قسمت ای وی ایم میں قید ہو گئی۔ ان کے علاوہ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی شیبو سورین، شتروگھن سنہا، انوراگ ٹھاکر، بی بی جاگیر کور، پون بنسل، کرن کھیر، میسا بھارتی، سنی دیول، اتل کمار انجان، مہندر ناتھ پانڈے اور انوپريہ پٹیل سمیت کئی اہم رہنماؤں کے انتخابی قسمت کا فیصلہ حتمی مرحلے کی پولنگ میں ہونا  ہے۔

حاصل معلومات کے مطابق، مغربی بنگال میں سوناپور کے كلوگاچھي میں قریب 50 وی ایم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے پہلے تین گھنٹے تک کوئی ووٹ نہیں پڑا۔ بشيرهاٹ، ڈائمنڈ ہاربر، کولکتہ شمال، کولکتہ جنوب اور دم دم پارلیمانی حلقہ کے کچھ بوتھوں پر بھی ای وی ایم میں تکنیکی خرابی آنے کی شکایات ملیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کارکنوں نے جادو پور لوک سبھا حلقہ میں ترنمول کانگریس کارکنوں پر فرضی ووٹنگ کرنے کا الزام لگایا۔ وہاں سے بی جے پی امیدوار انوپم ہاجرہ کی گاڑی کو کچھ لوگوں نے خراب کر دیا۔ مسٹر ہاجرہ نے بتایا کہ وہ ایک بوتھ کے اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے، تبھی کچھ لوگوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے۔

بشيرهاٹ سے بی جے پی امیدوار سياتن باسو نے الزام لگایا ہے کہ ترنمول کانگریس کے کارکن لوگوں کو ووٹ دینے سے روک رہے ہیں۔ کولکتہ شمال پارلیمانی حلقہ کے رویندر سارنی میں ایک موٹر سائیکل پر سوار دو بدمعاشوں نے بم پھینکا، جس سے وہاں افراتفری مچ گئی اور ووٹروں میں کشیدگی پھیل گئی۔

اتر پردیش کے چندولی میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے حامیوں کے درمیان فرضی ووٹنگ کو لے کر ہلکی جھڑپ ہوئی۔ وہاں موجود سیکورٹی فورسز نے دونوں جماعتوں کے حامیوں کو کھدیڑ دیا۔ وزیر اعظم کے حلقہ وارانسی میں کچھ پولنگ مراکز میں ای وی ایم کی خرابی اور بجلی کی مناسب انتظام نہ ہونے سے کچھ وقت کے لئے ووٹنگ متاثر رہی۔

پنجاب میں كھڈور صاحب لوک سبھا حلقے کے گاؤں سرلي میں پولنگ کے بعد لڑائی میں اکالی کارکن نے کانگریسی کارکن پر ہتھیاروں سے حملہ کر دیا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ متوفی کی شناخت بنٹی کے طور پر کی گئی ہے۔ گرداس پور میں کوٹ موہن گاؤں میں اکالی-کانگریس کارکنوں کی جھڑپ میں چار افراد زخمی ہو گئے۔

بھٹنڈا لوک سبھا علاقے کے تلونڈي سابو میں کچھ افراد نے ایجنٹ کے بوتھ کو تہس نہس کر دیا گیا جس سے علاقے میں کشیدگی ہے۔ بھٹنڈا کے رام پوراپھول میں کانگریس اور اکالی جھڑپوں میں آٹھ اکالی کارکن زخمی ہو گئے۔ اسی دوران گولی چلائے جانے سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔ فریدکوٹ میں کانگریس کارکنوں نے سابق اکالی وزیر سکندر سنگھ ملوكا کی گاڑی میں توڑ پھوڑ کی جس مسٹر ملوكا بال بال بچ گئے۔ ترن تارن میں اکالی کانگریس کارکنوں کی جھڑپ میں کانگریس حامی بنٹی کی موت ہو گئی۔

بہار میں پٹنہ صاحب لوک سبھا علاقے کے ویٹنري کالج میں واقع پولنگ اسٹیشن نمبر 160 سے ووٹ دے واپس آ نے والے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کے سب سے بڑے بیٹے اور ممبر اسمبلی تیج پرتاپ یادو کے سکیورٹی اہلکار اور ميڈیا اہلکار کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔ مسٹر یادو کے باؤنسروں نے فوٹوگرافر رنجن راہی کی پٹائی کر دی۔آرا پارلیمانی حلقہ تحت بڑهرا اسمبلی حلقےکے ایكونا گاؤں میں ووٹنگ کے دوران مشتعل لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا، جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

مدھیہ پردیش میں جھابوا ضلع کے پیٹلواد اسمبلی حلقے سے کے عمرکوٹ پولنگ مرکز میں صبح ووٹنگ کے دوران بی جے پی اور کانگریس کارکن آپس میں بھڑ گئے۔ اس کے دوران ایک دوسرے پر لاٹھیاں چلائیں ، تاہم، بعد میں پولیس کے موقع پر پہنچ جانے سے کی وجہ سے معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔


یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img