ایشین میل نیوز ڈیسک
سرینگر:بانڈی پورہ واقعہ کے بعد وادی میں شروع ہوئی احتجاجی لہر جبکہ طلاب کی جانب سے بڑے پیمانے احتجاجی مہم چھیڑ جانے کے بعد صوبائی انتظامیہ نے حالات کو معمول پر لانے کےلئے ضلع سرینگر کے بیشتر تعلیمی اداروں میں بدھ کو درس وتدریس کا عمل معطل رکھنے کے احکامات صادر کئے۔
معلوم ہوا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے دارالحکومت سرینگر میں طلاب کے احتجاجی مظاہروں کی لہر کو روکنے کےلئے تین ہائر اسکینڈری اسکولوں اور سات ڈگری کالجوں میں (کلاس ورک ) یعنی درس وتدریس کا عمل معطل رکھنے کی ہدایت دی ،جس پر ان تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے من وعن عمل درآمد کرتے ہوئے بد ھ کو تعلیمی اداروں کو مکمل طور پر بند رکھا ۔
سرکاری سطح پر جن کالجوں میں بدھ کو درس وتدریس کا عمل معطل رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ،اُن میں امر سنگھ کالج گوگجی باغ،ایس پی کالج ایم اے روڑ ،گاندھی میموریل کالج فتح کدل ،اسلامیہ کالج حول ،ڈگری کالج بمنہ ،وومنز کالج ایم اے روڑاور وومنز کالج نواکدل شامل ہے۔
اس کے علاوہ جن ہائر اسکینڈری اسکولوں میں بدھ کو درس وتدریس معطل رہا ،اُن میں ایس پی ہائر اسکینڈی اسکول ایم اے روڑ،اسلامیہ ہائر اسکنڈری اسکول راجوری کدل اور ایم پی ایم ایل ہائر اسکینڈری باغ دلاور خان شامل ہے۔
ان تعلیمی اداروں کے علاوہ کئی دیگر نجی تعلیمی اداروں میں بھی درس وتدریس کا عمل متاثر رہا ۔سیول لائنز کے مسلم پبلک اسکول کے علاوہ دیگر کئی تعلیم ی ادارے بدھ کو بند رہے ۔
اس سے قبل بانڈی پورہ واقعہ پر وادی میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے ،جن میں طلاب نے حصہ لیا اور یہ احتجاجی لہر ہر گذرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتی جارہی تھی ،گذشتہ تین دنوں روز کے دوران احتجاجی طلاب اور پولیس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
یاد رہے کہ سمبل بانڈی پورہ میں ایک لڑے پر تین سالہ معصوم کی آبروریزی کرنے کا الزام ہے ۔پولیس نے مذکورہ ملزم کو حراست میں لے رکھا جبکہ معالے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جارہی ہے اور اس مقصد کےلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی ) بھی تشکیل دی گئی ہے ۔
شعیہ ۔سنی اتحاد نے احتجاجی مظاہرے ختم کرنے کی اپیل کر رکھی ہے جبکہ یہ معاملہ ہنوز زیر تحقیقات ہے ۔





