سرینگر::: تین سو کلومیٹر لمبی جموں سرینگر شاہراہ تین روز تک بند رہنے سے 32ٹرکوں میں بند واد ی لائی جارہی لاکھوں شہد کی مکھیاں شدت کی گرمی برداشت نہ کرکے ہلاک ہوئی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس کاروبار سے جڑے افراد کو پچھلے دو ماہ سے لاکھوں روپیہ کا نقصان پہنچا ہے۔
مسلسل تین روز تک جموں سرینگر شاہراہ بند رہنے سے نہ صرف سینکڑوں بھیڑ بکریاں ہلاک ہوئیں بلکہ 32گاڑیوں میں موجود لاکھوں شہد کی مکھیاں ہلاک ہوئیں ہیں جس کے نتیجے میں بی کیپرس کو لاکھوں روپیہ کا نقصان پہنچا ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ شہد کی مکھیاں شدت کی گرمی برداشت نہ کر سکیں اور ہلاک ہوئیں ۔
بی کیپرس ایسو سی ایشن نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے تین روز سے شاہراہ بند ہونے سے شہد کے بیو پاریوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوںنے الزام لگایا کہ ٹریفک حکام کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس پیشے شے جڑے افراد کو لاکھوں روپیہ کا نقصان ہو رہا ہے کیونکہ ٹریفک پولیس شہد سے بھری ٹرکوں کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھنے کا موقع فراہم نہیں کرتی بلکہ اُنہیں روکا جاتا ہے۔
بی کیپرس ایسو سی ایشن کا کہنا تھا کہ انہیں پچھلے دو ماہ کے دوران لاکھوں روپیہ کا نقصان پہنچا ہے جبکہ شہد کی پیداوار میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔





