گنا، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جس دن پلوامہ میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا، اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی پوری رات سو نہیں سکے تھے۔ ہندستان کے بہادر جوانوں نے جب پاکستان میں گھس کر ایئر اسٹرائک کی، تب ملک کے عوام کے ساتھ وزیراعظم کے کلیجے کو ٹھنڈک پہنچی تھی۔
مدھیہ پردیش کے گنا میں مسٹر سنگھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار کے پی سنگھ یادو کی حمایت میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ہندستان میں دہشت گردی سر اٹھائے گی، اس کا جواب اسی طرح دیا جائے گا۔ کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو کانگریس کمزور کررہی ہے اور کانگریس کے لیڈر یہ بھول جاتے ہیں کہ ملک کے و زیراعظم کو الٹے سیدھے الفاظ کہنا جمہہوریت کو کمزور کرنا ہوتا ہے۔
اسٹیج سے راجناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم مودی کے دباو کے سبب ہی جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گردی اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کانگریس کے چوکیدار چور ہیں کے نعرے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام جانتے ہیں کہ چوکیدارکتنا پیور ہے اور اس کا پھروزیراعظم بننا بھی شیور ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم جواہر لال نہرو، اندر ا گاندھی، راجیو گاندھی کی طرح راہل گاندھی بھی غریبی ہٹانے کی بات کررہے ہیں، لیکن وہ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ 55برسوں سے غریبی کیوں نہیں ہٹی۔ اس دورا ن وزیر داخلہ نے دعوی کیا کہ آئندہ پانچ برس میں ملک میں ایک بھی غریب نہیں بچے گا۔ انہوں نے جلسہ میں پردھان منتری آواس یوجنا اور سوچھ بھارت مشن کا بھی ذکر کیا۔
گنا میں جلسہ کے دوران وزیر داخلہ نے ایک بار بھی رکن پارلیمان جیوتر آدتیہ سندھیا کا نام نہیں کیا۔ ان کے نشانہ پورے وقت راہل گاندھی اور کانگریس کے لیڈر رہے۔ مسٹر سنگھ نے گنا۔شیوپوری پارلیمانی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کے پی یادو کو ووٹ دینے کی اپیل بھی کی۔
پلوامہ حملے کی کسی نے کیوں نہیں لی ذمہ داری:بگھیل
بھوپال، چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بھگیل نے آج مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ممبئی حملوں کے بعد اس وقت کے وزیرداخلہ سے کپڑے بدلنے کے نام پر استعفی کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن پلوامہ حملے کے بعد اب تک کسی نے بھی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفی کیوں نہیں دیا۔
مسٹر بگھیل نے آج یہاں ریاستی کانگریس دفتر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ جموں سے لے کر پلوامہ تک کی سڑک پوری طرح محفوظ ہے۔ وہاں دہشت گرد گھس آئے۔ دہشت گردوں کو کیسے معلوم ہوا کہ سلامتی فورس کی گاڑی بلٹ پروف نہیں ہے اور انہوں نے اسی میں دھماکہ کیا۔ اس پورے معاملے کی جانچ کیوں نہیں ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں کے بعد سوٹ بدلنے کے نام پر اس وقت کے وزیرداخلہ سے استعفی کا مطالبہ کیا گیا لیکن پلوامہ حملے کے بعد کسی نے بھی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفی کیوں نہیں دیا۔
مسٹر بگھیل نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہی حکومت میں مسعود اظہر کو پاکستان بحفاظت پہنچایا گیا تھا۔
چھتیس گڑھ کے وزیراعلی مسٹر بگھیل یہاں پارٹی امیدوار اور سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ کے انتخابی مہم کے سلسلے میں آئے ہیں۔