ایشین میل نیوز ڈیسک
سرینگر :محبوس لبریشن فرنٹ چیر مین محمد یاسین ملک سمیت تمام اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلئے مزاحمتی قیادت کی جانب سے بلائی احتجاجی ہڑتال کال کے نتیجے میں منگلوار کو وادی میں ہر طرح کے معمو لات زندگی متاثر ہوئے ۔
ہڑتال کے باعث شہر ودیہات میں ہر طرح کی دکانیں ،تجارتی مرکز ،کاتوباری ادارے اور سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں اور شاہراہوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے ۔حساس علاقوں میں ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر سیکیورٹی سخت انتظامات کئے ہیں ۔
مزاحمتی قیادت کے مطابق یہ ایک روزہ احتجاجی ہڑتال لبریشن فرنٹ کے محبوس و علیل چیئرمین محمد یاسین ملک کے ساتھ دہلی میں این آئی اے کے غیر قانونی اور ہتک آمیز سلوک، این آئی اے اور ای ڈی کی جانب سے کشمیری قائدین ،ان کے اہل و عیال اور بچوں ،سرکردہ کشمیری تاجروں ، ٹریڈ یونین قائدین اور زندگی کے دوسرے شعبہ جات سے متعلق افراد کو تنگ طلب کرنے کے خلاف کی جارہی ہے ۔ ایک بیان کے مطابق این آئی اے کے اسی غیر قانونی اور ہتک آمیز رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یاسین ملک پچھلے ۲۱ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور رام منوہر لوہیا ہسپتال میں انکی حالت لگاتار خراب ہورہی ہے۔
کشمیریوں کے خلاف این آئی اے اور ای ڈی کی لگاتار جاری جارحیت کو سرکاری سطح پر شروع کئے گئے تشدد سے تعبیر کرتے ہوئے مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ ہے کہ سال ۷۱۰۲ءکے اوائل سے ہی بھارتی حکمرانوں نے کشمیریوں سے طاقت کے سامنے سرنگوں ہونے سے انکار پربدلہ لینے کا سلسلہ شروع کیا اور اس کام کےلئے این آئی اے اور ای ڈی کو بطور ہتھیار استعمال میں لایاجانے لگا۔
بیان کے مطابق اسی ترنگ میں ایک بے بنیاد ، من گھڑت اور جھوٹا کیس بناکر نہ صرف کئی مزاحمتی قائدین، اراکین کو گرفتار کیا گیا بلکہ کئی سرکردہ تاجروں اور صحافیوں کو بھی جیل کے اندر دال دیا گیا ۔ گرفتار کئے گئے لوگوں میںسید شبیر احمد شاہ،محمد ایاز اکبر، شاہد الاسلام،الطاف احمد شاہ، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، نعیم احمد خان اور فاروق احمد ڈار(بٹہ کراٹے) ،تاجر ظہور احمد وٹالی،محمد اسلم ، جاوید احمد و شاہد یوسف شاہ کے ساتھ ساتھ علیل خاتون قائدہ سیدہ آسیہ اندرابی ،فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین صاحبہ بھی شامل ہیں جنہیں گرفتار کرکے تہاڑ جیل میں ڈال رکھا گیا ہے۔
بیان کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ کئی دوسرے مزاحمت کاروں ،سرکردہ تاجروں اور زندگی کے دوسرے شعبہ جات سے متعلق لوگوں کے ساتھ ساتھ مزاحمتی قائدین سے وابستہ رشتہ داروں اور فیملی ممبران تک کو دہلی طلب کرکے پریشان کرنے کا نیا سلسلہ بھی دراز کیا گیا جو ہنوز جاری ہے۔ قائد مشترکہ مزاحمت میرواعظ محمد عمر فاروق کو بار بار دہلی طلب کیا گیا جبکہ بزرگ قائد سید علی شاہ گیلانی کے دونوں بیٹوں ڈاکٹر نعیم گیلانی اور ڈاکٹر نسیم گیلانی کو بھی بار بار دہلی بلاکر تنگ طلب کرنے کا سلسلہ بھی ہنوز جاری ہے۔