بھارتی ذرائع ابلاغ میں جاری رپورٹس کے مطابق کانگریس کے رہنما ہارڈک پٹیل جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے کہ اچانک جلسے کے شرکا میں موجود ایک شخص اسٹیج تک پہنچا اور ان پر تھپڑوں کی بارش کردی۔
مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص نے پہلے کانگریس رہنما پر حملہ کیا جس کے بعد سیاسی رہنما کے حامیوں نے اسے پکڑ لیا۔
ترون گجر کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہوں نے بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں ہارڈک پٹیل کو سبق سکھانا چاہتا تھا اور اسی وجہ سے اسے تھپڑ مارا۔
اس نے بتایا کہ گجرات میں اگست 2015 میں ان کی اہلیہ حاملہ تھیں جو ہسپتال میں زیرِ علاج تھیں، تاہم اسی دوران پٹی در برادری کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کیے جارہے تھے جس کی وجہ سے انہیں اور ان کے اہلِ خانہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اپنے انٹرویو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ احمدآباد میں ہارڈک پٹیل کی ایک اور ریلی کے دوران شہر کی تمام دکانیں، سڑکیں اور یہاں تک کہ صحت مراکز بھی بند کر دیے گئے تھے جس کی وجہ سے انہیں اپنے بیٹے کے لیے ادویات خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذرائع ابلاغٖ میں جاری رپورٹس کے مطابق ہارڈک پٹیل کا کہنا ہے کہ ‘ہم واضح طور پر اس کارروائی کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ دیکھ سکتے ہیں’۔
کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ ایسے ہتھکنڈے انہیں خوفزدہ نہیں کر سکتے جبکہ مقامی افراد سے اپیل کی کہ حملہ آور کو نقصان نہ پہنچایا جائے بلکہ انہیں معاف کردیا جائے۔
خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات جاری ہیں جہاں تمام سیاسی جماعتیں اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لیے عوامی رابطہ مہم میں مصروف ہیں۔
انتخابات کا آغاز 11 اپریل سے ہوا جو 19 مئی تک جاری رہیں گے جن میں ایوان زیریں (لوک سبھا) کے 543 اراکین کا انتخاب کیا جائے گا۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹنگ کے بعد گنتی کا عمل 23 مئی کو مکمل ہوگا۔