سرینگر// جموںوکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی بحیثیت وزیراعلیٰ بری طرح ناکام رہیں اور اُن کی نااہلی ہی موجودہ حالات کی بنیادی وجہ ہے۔
جنوبی کشمیر کے شانگس میں چناﺅی مہم کے سلسلے میں ایک اجتماع ، جس میں پارٹی کے نامزد اُمیدوار جسٹس حسنین مسعودی، سینئر لیڈران ڈاکٹر محمد شفیع شاہ، پیر محمدحسین، ایڈوکیٹ ریاض احمد خان اور سلام الدین بجاڑ کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے،سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”کچھ عرصہ پہلے ہم نے دیکھا کہ بہت سارے لوگ چوکیدار بنے، پہلے وزیرا عظم نے چوکیدار ہونے کا دعویٰ کیا پھر وزیر دفاع، وزیر خزانہ ، ریلوے وزیر اور بہت سارے لوگ چوکیدار بن بیٹھے لیکن میں اُس وقت حیران جب محبوبہ مفتی نے کہا کہ میںبھی چوکیدار ہوں۔ محبوبہ جی اگر آپ کو چوکیداری کا اتنا ہی شوق تھا تو خدارا ہمیں بتائیں کہ آپ نے ریاست کی کون سی رکھوالی کی؟ آپ نے جی ایس ٹی کا قانون لاکر دفعہ370کو کمزور کیا، سرفیسی قانون لاکر 370کو آپ نے کمزور کیا، فوڈ سیکورٹی ایکٹ لاکر نہ صرف دفعہ370کو کمزور کیا بلکہ غریب عوام کا راشن چھینا۔“
عمر عبداللہ نے کہا کہ محبوبہ مفتی عوام سے ووٹ طلب کرتی ہے اور کہتی ہیں کہ میں آپ کی چوکیداری کروں گی۔ ”محبوبہ جی ہم نے 2016,2017اور 2018میں آپ کی چوکیداری دیکھی۔جب نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہاتھا، جب نوجوانوں کیخلاف بے تحاشہ پی ایس اے استعمال کیا جارہا تھا، جب پیلٹ گنوں کے ذریعے انشاءجیسی ہماری بیٹیوں کی آنکھوں کی بینائی چھینی جارہی تھی، جب بیروہ کے نوجوان فاروق ڈار ایک درجن دیہات میں جیب کے ساتھ کر باندھا کر گھمایا گیا، جب ہمارے گجر بکروال بھائیوں کے ایس ٹی کا ریزرویشن کٹ گیا، جب یہاں کے نوجوانوں کو نوکری کے آرڈوں کیلئے آپ کے رشتہ داروں کو رشوت دینی پڑتی تھی ،جب مرکز نے یہاں سازشیں کی اور یہاں کے آئین کو کھوکھلا کیا، جب این آئی اے نے یہاں کارروائیوں شروع کیں اور مذہبی رہنماﺅں کیخلاف کیس دائر کئے ، جب آر ایس ایس والوں نے مسلمانوں کو ڈرانے کیلئے صوبہ جموں کے تمام اضلاع میں ہتھیار بند ریلیاں نکالیں،تب کہاں تھی آپ کی چوکیداری؟جب آپ کو چوکیداری کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بٹھایا گیا تھا تب آپ نے صرف اپنی کرسی کی چوکیداری کی۔ آپ نے اس ریاست کے غریبوں کی چوکیداری نہیں کی۔آپ نے گجر بکروالوں کی چوکیداری نہیں کی۔“
این سی نائب صدر نے کہا کہ ”محبوبہ مفتی آج جس چوکیداری کا آپ دعویٰ کررہی ہواُس میں تو ہم نے آپ کو سرے سے ہی ناکام ہوتے دیکھا۔آپ کی ناکامی کی وجہ سے اس ریاست نے پچھلے 4برسوں میں خون خرابہ ،تباہی اور بربادی کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا؟آپ کی ناکامیوں اور وعدہ خلافیوں کی وجہ سے یہاں کا نوجوان دوبارہ بندوق اُٹھانے پر مجبور ہوا، آپ نے یہاں کے نوجوانوں کو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے کیلئے مجبور کیا۔“عمر عبداللہ نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ ”جب میں نے پلوامہ کے ایک جلسے میں PSAکو ختم کرنے کا اعلان کیا اُس وقت محبوبہ مفتی اور اُن کے ساتھیوں نے اس کی مخالفت کی جبکہ عوامی سطح پر اس اعلان کو پذیرائی حاصل ہوئی۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے میرے دورِ حکومت میں افسپا کی منسوخی کی بھی مخالفت کی تھی۔ جس سے یہ بات صاف ہوتی ہے کہ محبوبہ مفتی اور اُن کے ساتھیوں عوام کے بہی خواہ نہیں“۔
انہوں نے کہا کہ ”نیشنل کانفرنس کی حکومت آنے کی صورت میں PSAکا خاتمہ کرنے کیلئے میں وعدہ بند ہوں، میں گجر بکروال بھائیوں کو اُن کے جنگلی حقوق دلانے کیلئے وعدہ بند ہوں، میں سابق حکومت سے کئی گناہ زیادہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقعے فراہم کرنے کیلئے وعدہ بند ہوں، میں وعدہ بند ہوں کہ میں یہاں دوبارہ امن و امان کا ماحول قائم کروں “۔ عوام سے بائیکاٹ کی کالوں پر توجہ نہ دینے کی تاکید کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ بائیکاٹ کا نتیجہ ہم نے دیکھ لیا، بائیکاٹ کی بدولت یہ دلی والے ووٹ ڈالنے سے پہلے ہی اپنے نمائندوں کو جتوا کے لے جاتے ہیں، اس لئے ہمیں بھر پور ووٹ ڈال کر ان کے مذموم اداروں کو پانی پھیرنا ہوگا۔ جلسے میں پی ڈی پی زون صدر شانگس غلام رسول وانی اور محمد یعقوب نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کیا اور پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ نے ان کا پارٹی میں خیر مقدم کیا۔