سرینگر/مودی اور امت شاہ ہندوستان اور تباہی اور بربادی کی طرف لے گئے اور آج بھی ملک کے لوگوںکو زبان، مذہب اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں ملک کے سب سے بڑے دشمن ثابت ہوئے ہیں، یہ لوگ آئین ہند کو تبدیل کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور اس آئین کو ہند آئین بنانا چاہتے ہیں حالانکہ آئند ہند کے معماروں نے اس میں ہر ایک طبقہ اور مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو برابر حقوق، مذہبی آزادی ، انصاف ، اظہارِ رائے کی آزادی اور آئینی تحفظ فراہم کیا تھا۔اسی آئین کے تحت ہماری ریاست کے ملک کیساتھ مشروط الحاق کو دفعہ370اور 35اے کے تحت تحفظ فراہم کیا گیا۔ان باتوں کا اظہارِ صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج انتخابی مہم کے دوران میر بہری اور جھیل ڈل کے مختلف علاقوں کے دوران ریلیوں اور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُن کے ہمراہ پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، ترجمانِ اعلیٰ آغا سید روح اللہ مہدی، پارٹی لیڈران تنویر صادق، مشتاق احمد گورو اور آغا سید یوسف کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھاجپا نے اپنے منشور میں 370اور 35اے کو ہٹانے کا وعدہ کیا ہے۔ مودی، امت شاہ اور دیگر بھاجپا والوں کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں، ایسے کسی بھی اقدام کی صورت میں ایسی آگ بھڑکے کی جس کے شعلے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا یہاں کے سٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرکے یہاں غیر ریاستوں کو بسا کر ہماری ریاست کے مسلم اکثریتی کردار کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس کام کیلئے آر ایس ایس اور بھاجپا والے نے مقامی آلہ کار بھی لگائے ہیں، قلم دوات اور سیب کے نشان لیکر وہ آپ کے پاس ووٹ مانگنے ضرور آئیں گے۔ موجودہ انتخابات ہمارے اور عوام کیلئے ایک امتحان کی گھڑی ہے، ایک طرف تمام فرقہ پرست جماعتوں نے مل کر کشمیریوں کے مفادات کو سلب کرنے کیلئے تمام مشینری متحرک کردی ہے اور دوسری جانب یہاں کے عوام کی آواز کو تقسیم کرنے کیلئے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمنوں نے اپنے آلہ کاروں کو یہاں پر کام پر لگا رکھا ہے اور یہ لوگ انتخابات میں سرکاری مشینری ، ووٹ کے بدلے نوٹ، طاقت کے بلبوتے اور دیگر حربے اپنانے کیلئے کام میں لگے ہوئے ہیں، ایسے میں نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہر ایک فرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے فرقہ پرست جماعتیں جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن، اجتماعیت اور وحدت کوختم کیلئے کوشاں ہیں ہیں۔ ان سازشوںکا مقابلہ ہمیں مل کر کرنا ہے ، نیشنل کانفرنس ان سازشوں کیخلاف چٹان کی طرح کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج بھی دشمنوں کی چالوں کو نہیں سمجھیں گے تو ہماری شناخت کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہوگا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آج آر ایس ایس کی حکمرانی ہے اور بھارت کے صدیوں کے سیکولر روایات کو دفنایا جارہا ہے، اقلیتوں کا کوئی پرسانِ حال ہی نہیں، ان کی آواز کو تقسیم کرکے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کی عظیم ریت کو نقصان پہنچایا جارہاہے۔ دریں اثناءزیڈی بل میں مختلف چناﺅی مہم کے پروگراموں کا انعقاد ہوا، جس سے پارٹی کے ترجمان آغا سید روح اللہ مہدی اور پارٹی لیڈر تنویر صادق نے خطاب کیا۔