اتوار, جنوری ۱۹, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

مودی نے وزارتِ عظمیٰ کے تقدس کو پامال کردیا

سرینگر//صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ نریندر مودی نے ہندوستان کے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے تقدس کو پامال کردیاہے ، میں نے ہندوستان کے سارے وزیرا عظم دیکھے ہیں لیکن اقلیتوں کے تئیں کسی کی نیت خراب نہیں تھی۔ شہر خاص کے حبہ کدل میں چناﺅی مہم کے دوران اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی لال قلعے سے کشمیریوں کے دل جیتنے کی باتیں کہی لیکن یہ صرف زبانی جمع خرچ ثابت ہوا۔ کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جارہے تھے، اس سلسلے پر کوئی روک نہیں لگائی گئی اور دل جیتنے کی باتیں کی گئیں۔ ظلم کے ہوتے ہوئے دلوں کو کیسے جیتا جاسکتا ہے۔ حال ہی میں جب کشمیریوں کو بیرونی ریاستی میں نشانہ بنایا جارہا تھا تب بھی نریندر مودی خاموش تماشائی کا رول نبھا رہے تھے۔ بھاجپا کے منشور میں دفعہ370اور 35اے کو ختم کرنے کے وعدوں کو شرانگیزی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کو شاید غلط فہمی ہے کہ دفعہ370اور دف35اے کو ہٹایا جائے گا اور کشمیری چھپ بیٹھیں گے۔ بھاجپا ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانا چاہتی ہے اور اس لئے ان سے جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی ریاست ہونا برداشت نہیں ہورہاہے۔ مجھے افسوس اس بات ہے کہ ایک طرف بھاجپا اعلاناً کشمیریوں کی شناخت اور پہنچان ختم کرنے چاہتی ہے جبکہ کشمیر کے اندر اُن کے آلہ کار اُن کے خاکوں میں رنگ بھر ہے۔ ہمیں بھاجپا اور آر ایس ایس کے آلہ کاروں کو متحد ہوکر ایسی شکست دینی ہے کہ یہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن ہوجائیں اور ہماری ریاست کی خصوصی پوزیشن کی طرف کوئی آنکھ اُٹھا نہ سکے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی الیکشن اور آنے والے اسمبلی انتخابات جموںوکشمیر کی شناخت اور پہنچان کے الیکشن ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے ریاست کی پہچان، انفرادیت ، وحدت اور مذہبی ہم آہنگی کو بنائے رکھنے کیلئے بیش بہا قربانیاں پیش کیں ہیں اور مستقبل میں بھی قربانی پیش کرنے سے گریز نہیں کریگی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت جو غیر یقینیت اور ظلم کا ماحول ہے وہ پی ڈی پی کی مہربانی ہے کیونکہ اس جماعت نے بھاجپا اور آیس ایس ایس کو یہاں راہداری فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کی حد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 45سیکورٹی بسوں کیلئے پورے کشمیر کو اتوار کے روز جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا۔ مقامی گورنر انتظامیہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ ریاستی گورنر مرکز کا ایجنٹ اور کٹھ پتلی بن کر رہ گیا ہے۔ گورنر انتظامیہ ربر سٹیمپ میںتبدیل ہوگئی ہے اور ایسے فیصلوں اور اقدامات اٹھانے سے پرہیز نہیں کیا جارہا ہے جو سراسر عوام مخالف ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آنے والے پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات موجودہ مظالم کو ختم کرنے کیلئے ہونگے اور بھاجپا کے ایجنٹوں اور آلہ کاروں کا ریاست بدر کرنے کیلئے ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی سمیت جو جماعتیں بھاجپا کی پراسکیوں کی حیثیت سے کا م کررہی ہیں، ان جماعتوں کی اب کوئی بھی اعتباریت نہیں رہی ہے کیونکہ ان جماعتوں کی بنیاد جھوٹ اور فریب پر مبنی ہے۔ان جماعتوں کو نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہئے کیونکہ کشمیری قوم بھاجپا اور آر ایس ایس کے دوستوں کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریگی اور عوام نے انہیں رد کردیاہے۔ اجتماع سے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال، خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس ،ضلع صدر سرینگر پیر آفاق اور نائب صدر صوبہ مشتاق احمد گورو نے بھی خطاب کیا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img