سوناوری میں پولیس اور فو ج کے ٹینکروں کی خدمات حاصل،پانی کی شدید قلت سے ہاہاکار
سرینگر:محکمہ آب رسانی میں تعےنا ت عارضی ملازمین کی احتجاج کی وجہ سے وادی کے بےشتر علاقوں میں قائم واٹر سپلائی اسکیموں سے معمول کی پانی کی سپلائی یا فراہمی بند ہونے سے پانی کی شدید قلت سے ہاہاکار مچی ہوئی ہے۔
و اجب الادا تنخواہوں کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرر ہے محکمہ پی ایچ ائی کے عارضی ملازمین جن میں نیڈ بیس، ڈیلی ویجر،کیجول اور اراضی وقف کرنے والے افراد مسلسل ہڑتا ل پر رہے جس کے باعث لوگوں کو پانی کی عد م دستےابی کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
شمال وجنوب کے متعد علاقوں سے سی این ایس نامہ نگاروں نے بتاےا کہ ہڑتا ل کی وجہ سے ان عارضی ملازمےن نے واٹر اسکےمےں بند کروائی ہےں جس کے باعث عام لوگوں کو صاف پینے کا پانی تک دستیاب نہیں ہے کیونکہ ان عارضی ملازمےن کی وجہ سے اکثر واٹر سپلائی اسکیموں سے معمول کے مطابق پانی کی سپلائی یا فراہمی بند کی گئی ۔ اس مصےبت کی وجہ سے خواتےن کو میلوں مسافت طے کرکے پینے کے پانی کی شدید قلت کے چلتے رات کے وقت پانی کے انتظارمیں قطاروں میں کھڑے رہنے کے بعدبھی معمولی سا حسب ضرورت پانی ہی دستیاب ہوتاہے۔
مانسبل وٹر اسکےم سے سوناوری کے درجنوں دیہات کو سپلائی ہو نے والا پانی ان ملازمےن کی ہڑتا ل کی وجہ سے دوسر ے روز بھی بند رہا جس کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں کے مطابق ہڑتا ل کی وجہ سے گھر وں مےں پانی ختم ہوگےا اور لوگ گند ے ند ی نالوں کے پا نی استعمال کرنے پر مجبور ہورہے ہےں۔ پی اےچ ای سب ڈوےژ ن سمبل کے تام عارضی ملازمےن سمبل کالونی مےں ہڑتال پر تھے۔ اسٹنٹ اےگز ےکےٹےو انجےنئر پی اےچ ای سب ڈوےژ ن سمبل منےر احمد نے بتاےا کہ آ ج مانسبل واٹر اسکےم سے معمول کے مطابق پانی سپلائی ہواہے۔
ادھر سوناوری کے دےگر علاقوں جن مےں شاہ گنڈ، پاری بل ، کھمنوعہ،کاٹھہ پورہ ، حاجن، مارکنڈ ل ، نائد کھئے اور وسہ کنڈ ل شا مل ہےں سے چھو ٹی بڑ ی اسکےموں سے پانی کی سپلائی متاثر رہی اور لوگوں گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا جس دوران کئی مقامات پر لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر پانی کی عدم دستیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔
لوگوں کے مطابق گرمی کی تپش سے راحت پانے کیلئے عام لوگوں کو صاف پینے کا پانی تک دستیاب نہیں ہے کیونکہ اکثر واٹر سپلائی اسکیموں سے معمول کے مطابق پانی کی سپلائی یا فراہمی ان عراضی ملازمےن کی احتجاج کی وجہ سے ٹھپ پڑاہے ۔ متاثرہ علاقوں میں پانی کی شدید قلت کا یہ عالم ہے کہ اسکولی بچے ، ملازم اور تاجر پیشہ افراد بغیر نہائے گھروں سے نکل جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ مساجد میں نمازیوں کو وضوع کے لئے بھی پانی نہیں مل رہا ہے ۔
اےس ڈی اےم سمبل سےد شہنواز نے سی اےن اےس کو بتاےا کہ سوناوری کے بےشتر علاقوں مےں آ ج پانی کی شدےد قلت کے بعد پولےس اور فو ج کے ٹےنکروں کی خدمات حاصل کی گئےں۔ انہوںنے کہا کہ اگر شام تک ملازمےن اپنی ڈےو ٹےوں پر نہےں لوٹ آ ئے تو ان کے خلاف اےف آ ئی آر درج کی جائے گی۔ ادھر شمال و جنوب کے بےشتر علاقوں مےں بھی صاف پینے کا پانی سپلائی کرنے کیلئے قائم بےشتر واٹر سپلائی پلانٹ عملاًبے کار پڑے ہیں اور وہاں سے پانی کی فراہمی نہیں ہورہی ہے ۔
تاہم پی ایچ ای کے کنٹرول روم میں تعینات انجینئراور دوسرا عملہ اسے اتفاق نہیں کرتااور ان کا دعویٰ ہے کہ شہر سرینگر میں قائم تمام واٹر سپلائی پلانٹ بشمول رنگل ، آلسٹینگ ، نشاط ، پوکھری بل ، دودھ گنگا اور پادشاہی باغ واٹر سپلائی پلانٹ سے معمول کے مطابق پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ کنٹرول روم پی ایچ ای سرینگر میں تعینات ایک سینئر ملازم نے سی این ایس کو بتایا کہ ہڑتال کے پےش نظر محکمہ کے مستقل ملازم، انجینئر و عملہ رات دن ڈیوتی دے رہے ہیں تاکہ پانی کی سپلائی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔سی این ایس