اتراکھنڈ میں خواتین کو نظر انداز کرنا سیاسی جماعتوں کو پڑ سکتا ہے بھاری

اتراکھنڈ میں خواتین کو نظر انداز کرنا سیاسی جماعتوں کو پڑ سکتا ہے بھاری

دہرادون، 29 مارچ  :  اتراکھنڈ میں اس انتخابات میں خواتین کے اہم کردار کو دیکھتے سیاسی جماعتوں کی ان پر خاص نظر ہے لیکن ان سے منسلک سیاسی جماعتوں کے ایجنڈے سے وہ ندارد نظر آ رہی ہیں۔
ریاست میں انتخابی مہم کے لئے اب دو ہفتے ہی باقی ہیں اور سیاسی جماعتیں پورے زور شور کے ساتھ پارٹی کی تشہیر کرنے میں لگی ہیں لیکن ان کے ایجنڈے میں خواتین سے منسلک مسائل نہ ہونے سے پہاڑ کی خواتین میں بے حد ناراضگی ہے۔اتراکھنڈ کی ریڑھ کی ہڈی آج بھی خواتین ہی ہیں۔ وہ یہاں کھیت سے لے کر سروس سیکٹر تک میں کام کر رہی ہیں۔ انتخابات کے وقت سیاسی جماعتوں نے پہاڑ میں خواتین کی زندگی کو آسان اور بہتر بنانے کے لئے وعدے تو کافی کئے لیکن زمینی سطح پر کام نہیں ہوا۔
چمولی کی خواتین کا کہنا ہے کہ انتخابات کے وقت سیاسی لیڈر جو وعدے کرتے ہے ، اقتدار ملنے کے بعد اگر ان پر کام ہوتا تو خواتین کے نہ صرف حالات میں بہتر آتی بلکہ یہاں سے نقل مکانی بھی رکتی۔انجو اور کملا نے کہا کہ پہاڑ کی خواتین کے لئے روزگار کا انتظام کیا جانا چاہئے تاکہ ضرورتیں یہاں سے ہی پوری ہو سکیں اور نقل مکانی نہ کرنی پڑے۔ پہلی مرتبہ ووٹ ڈالنے والی انو کو پہاڑوں میں طبی خدمات کو بہتر کرنا سب سے زیادہ ضروری لگتا ہے۔ اپنے حق رائے دہی کے تیئں نوجوان ووٹر زکہتی ہیں کہ ووٹ اسی کو دیں گی جو روزگار کے ساتھ ہی اتراکھنڈ کی خواتین کے لئے طبی سہولیات دستیاب کرائے گا۔
جار

( یواین آئی)

Leave a Reply

Your email address will not be published.