’وادی میں ملی ٹینسی کو گلوریفائی کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ‘

’وادی میں ملی ٹینسی کو گلوریفائی کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ‘

صورتحال بہتر ، ملی ٹینٹ ریکروٹمنٹ ،سنگبازی ،احتجاج اور بند میں کمی:فوج

شوکت ساحل

اننت ناگ/فوج نے منگل کے روز کہا کہ وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کو کسی بھی صورت میں ’گلو ریفائی ‘ کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ سیکٹر۔ون راشٹریا رائفلز(سیکٹر۔1آر آر) کے بریگیڈیئر،وجے مہا دیون نے کہاکہ پاکستان اور اسکی خفیہ ایجنسی ’آئی ایس آئی ‘ منفی پروپگنڈا کرکے کشمیری نوجوانوں کو گمراہ کرکے ملی ٹینسی کو فروغ دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں سیکیورٹی صورتِ حال بہتر و مستحکم ہے اور ملی ٹنسی کے واقعات میں مسلسل گراﺅٹ ریکارڈ کی جارہی ہے جسکی بنیادی وجہ گزشتہ برسوں کے دوران کامیاب ترین ملی ٹنٹ مخالف آپریشنز اور عوام کا تعاﺅن ہے ۔

کھنہ بل اننت ناگ میں واقع سیکٹر۔1 آر آر کے ہیڈ کواٹر پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران سیکٹر ۔1 آر آر کے بریگیڈیئر،وجے مہا دیون نے کہا ’ ابھی جنوبی کشمیر مکمل طور پر ملی ٹینسی سے پاک نہیں ہوا ہے ،تاہم گزشتہ چار برسوں کے مقابلے میں سیکیورٹی صورتِ حال میں نمایاں بہتری اور تبدیلی آئی ہے ‘۔ان کا کہناتھا ’ملی ٹینسی مخالف آپریشنز کی بڑی کامیابی عوامی تعاﺅن ہے اور عوامی تعاﺅن کے بغیر کوئی بھی انٹلی جنس کامیاب نہیں ہوتی ‘۔بریگیڈیئر،وجے مہا دیون نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں فوج کی 4بٹالین چار زونز میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز انجام دے رہی ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ جنوبی کشمیر میں ملی ٹینسی پر قابو پانے میں بڑی حد تک کامیابیاں حاصل کی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹ کمانڈروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کامیاب آپریشنز عمل میں لائے گئے ،جسکی وجہ سے ملی ٹینسی کا گراف کافی حد تک نیچے آ گیا ۔

ان کا کہناتھا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران کم ازکم طاقت کا استعمال کرکے نہ صرف ملی ٹنٹوںپر فوج غالب رہی بلکہ عوام اور جوان کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ سال 2019کے مقابلے میں جنوبی کشمیر میں سیکیورٹی صورتِ حال کافی مستحکم ہے جبکہ ملی ٹینٹ ریکروٹمنٹ میں کافی کمی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ کشمیری نوجوان پاکستان اور اسکی خفیہ ایجنسی ’آئی ایس آئی ‘ کے منفی پروپگنڈا سے متاثر ہو کر گمراہ ہورہے ہیںاور ملی ٹینسی کی طرف راغب ہورہے ہیں جبکہ بندوق کی کوئی منزل نہیں ہے ۔ان کا کہناتھا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے آئی ایس آئی کا یہ پروپگنڈا جاری ہے ،جو نہ تو ماضی میں کامیاب ہوا اور نہ ہی مستقبل میں کامیاب ہوگا ۔

سیکٹر۔ون راشٹریا رائفلز(سیکٹر۔1آر آر) کے بریگیڈیئر،وجے مہا دیون نے بتایا کہ مقامی ملی ٹنٹوں کو تشدد کا راستہ ترک کرکے قومی دھارے میں شامل ہونے کے لئے پورا پورا موقع دیا جاتا ہے ،یہاں تک کہ ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز اور دوران انکاﺅنٹر بھی اُنہیں خود سپردگی کا موقع دیا جاتا ہے جبکہ اس میں مقامی ملی ٹنٹوں کے والدین بھی آگے آرہے ہیں ۔انہوں نے کہا ’کوئی بھی والد یہ نہیں چاہتا ہے کہ اُس کا بیٹا ملی ٹینٹ بن کر گولی کا شکاربنے اور یہی کشمیر کی اصل حقیقت ہے ‘۔انہوں نے مقامی نوجوانوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ بندوق چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو اپنا مستقبل تابناک اور محفوظ بنانے کا بھر پو ر موقع دیا جائیگا ‘۔انہوںنے کہا ’عوام کے بھر پور تعاﺅن سے جنوبی کشمیر میں ملی ٹینسی کا گراف نیچے آرہا ہے جبکہ سیکیورٹی صورت ِ حال بھی آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے ۔‘

ان کا کہناتھا ’ لشکر طیبہ اور جیش محمد نامی عسکری تنظیمیں نام بدل کر اپنی ملی ٹینسی کارروائیاں انجام دے رہی ہیں ‘۔انہوں نے کہا ’پاکستان پر عالمی دباﺅ ہے ،اس لئے لشکرطیبہ اور جیش محمد کی جگہ ٹی آر ایف ولشکر مصطفےٰ جیسی تنظیمیں سامنے آرہی ہیں‘ ۔ بریگیڈیئر،وجے مہا دیون نے بتایا کہ پنچایت ،بلدیاتی اور ڈی ڈی سی انتخابات میں عوام کی بھاری شرکت اور ترقیاتی منصو بوں کیساتھ ساتھ فوج کی جانب سے ’یوتھ وعوام آﺅٹ ریچ پروگراموں‘ کے ذریعے بھی ملی ٹینسی پر قابو پایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا ’فوج مقامی ملی ٹنٹوںکے اہلخانہ تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے ،جس کا بنیادی مقصد گمراہ نوجوانوں کی واپسی کو یقینی بنانا ہے ‘۔

ان کا کہناتھا ’غزوةالہند یا آئی ایس جے کے کا نظریہ کشمیر میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ‘۔انہوں نے کہا کہ سال2020میں جنوبی کشمیر میں78سے زیادہ ملی ٹینٹ مارے گئے جیش محمد اور لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر بھی شامل تھے ‘۔انہوں نے کہا ’ ملی ٹینسی کو کسی بھی طور پر گلوریفائی کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ‘ ۔ان کا کہناتھا ’ ملی ٹینٹوں کی تعشیں واپس نہ کرنے سے بھی ملی ٹینسی کو گلو ریفائی کرنے کی کوشش ناکام ہورہی ہے ‘ ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’جنازوں میں لوگوں کی بھاری شرکت سے بھی مقامی نوجوان ملی ٹینسی کی طرف راغب ہورہے تھے ،جس پر قابو پایا گیا ‘۔

ان کا کہناتھا کہ مقامی ملی ٹینٹوں کی نعشیں کووڈ۔19کے بعد واپس کرنی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ پولیس اور ہوم منسٹر ی کرے گی ،تاہم فوج واضح کرنے چاہتی ہے کہ وادی میں جس طرح بھی ملی ٹینسی گلوریفائی ہورہی ہے ،اُس کا قلع قمع کیا جائے ۔او جی ڈبلیو نیٹ ورک ،آئی ای ڈی اور سوشل میڈیا پروپگنڈا کو آئندہ کے چیلنجز قرار دیتے ہوئے سیکٹر ۔1 آر آر کے بریگیڈیئرنے کہا ’ملی ٹینٹوں کے او جی ڈبلیو کے ایکو ۔نیٹ ورک یعنی ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لئے آئندہ دنوں میں آپریشنز شروع کئے جائیں گے جبکہ آئی ای ڈی دھماکوں کو روکنے کے لئے خصوصی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے ،اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ہورہے پروپگنڈا پر بھی قابو پانے کی کوششیں کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ دراندازی کے واقعات میں کمی آئی ہے ،لیکن پاکستان اور اسکی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی یہاں کے نوجوانوں کو بندوق کی طرف مائل کرنے کے لئے ہتھیاروں کی سمگلنگ کے لئے ہر طرح کے ذرائع جیسے ڈرون طیاروں کا استعمال کررہا ہے ،جسے روکنے کے لیے حکمت عملی اپنا ئی گئی ہے ۔

ان کا کہناتھا ’جنوبی کشمیر میں صورتحال بہتر ہورہی ہے اور ملی ٹینٹ ریکروٹمنٹ ،سنگبازی ،احتجاج اور بند میں بھی مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے جبکہ تبدیلی زمینی سطح پر نظرآرہی ہے ۔امرناتھ یاترا۔2021کے بارے میں اُن کا کہناتھا کہ یاترا کے لئے سیکیورٹی پلان مرتب کیا گیا اور یہ یا ترا خوش اسلوبی سے منعقد ہوگی ۔اس موقع پر 42آر آر کے کمانڈنگ افسر ،کرنل پی ایس سوان نے جنوبی ضلع پلوامہ خاص طور پر ترال میں ملی ٹنٹ مخالف آپریشنز کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ملی ٹنسی کے واقعات میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کافی کمی آئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملی ٹنسی کے واقعات ”ٹو ۔ڈیجٹ سے ون ڈیجٹ “ یعنی (دو ہندسہ سے گر کر ایک ہندسہ ) پر آگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سال2019میں 21ملی ٹینسی سے متعلق واقعات رونما ہوئے جن میں شہریوں کی ہلاکت اور گرینیڈ دھماکے بھی شامل ہیں جبکہ سال2020میں ایسے10واقعات رونما ہوئے اوررواں برس یہ گراف اب تک ایک پر ہے ۔انہوں نے کہا ’سال2019میں متعدد پتھراﺅ کے واقعات رونما ہوئے ،جو سال2020میں ایک اور رواں برس میں صفر پر آگئے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.