سری نگر کے مضافاتی علاقہ ایچ ایم ٹی میں جنگجووں کا حملہ، دو سکیورٹی اہلکار جاں بحق

سری نگر کے مضافاتی علاقہ ایچ ایم ٹی میں جنگجووں کا حملہ، دو سکیورٹی اہلکار جاں بحق

سری نگر// سری نگر کے مضافاتی علاقہ خوشی پورہ ایچ ایم ٹی میں جمعرات کو جنگجووں کے ایک حملے میں دو فوجی اہلکار جاں بحق ہو گئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجووں نے جمعرات کو دوپہر کے وقت ایچ ایم ٹی علاقے میں خوشی پورہ کے نزدیک فوج کی ایک روڈ اوپننگ پارٹی کو نشانہ بنا کر اندھا دھند فائرنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ جنگجووں کے حملے میں دو فوجی اہلکار شدید طور پر زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
مہلوک فوجیوں کی شناخت 163 ٹیریٹوریل آرمی کے سپاہی رتن لال اور 101 ٹیرٹوریل آرمی کے سپاہی دیش مکھ کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں فوج کی 2 راشٹریہ رائفلز کے ساتھ اٹیچ تھے۔
دفاعی ترجمان نے بتایا کہ چونکہ علاقے میں بڑی تعداد میں عام شہری موجود تھے اس وجہ سے جوابی کارروائی کرنے کے دوران احتیاط سے کام لیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخموں کو قریبی طبی مرکز لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے جائے واردات کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ حملہ تین جنگجوئوں نے انجام دیا ہے جن کی تلاش جاری ہے۔
انہوں نے کہا: ‘جنگجووں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ہمارے دو جوان شدید طور پر زخمی ہوئے اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ایسا لگتا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق لشکر طیبہ یا جیش محمد سے ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ تین جنگجو تھے۔ ان میں سے دو پاکستانی اور تیسرا مقامی ہو سکتا ہے’۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حملے کے بعد پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن چلایا گیا نیز سری نگر – بارہمولہ ہائی وے پر قائم سبھی سکیورٹی ناکوں کو الرٹ کرنے کے علاوہ ہیلی کاپٹرس کو بھی استعمال میں لایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگجووں کے اس حملے کے سلسلے میں متعلقہ پولیس تھانے میں کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.