امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی لگ سکتی ہے

امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی لگ سکتی ہے

واشنگٹن: امریکی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ نے ایک بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
یہ اطلاع بدھ کو اخباری رپورٹوں میں دی گئی۔ یہ بل جلد ہی امریکی صدر جو بائیڈن کو بھیجا جائے گا، جنہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کی میز پر پہنچتے ہی اس پر دستخط کر دیں گے۔
اس بل کے تحت ٹک ٹاک کے چینی مالک بائٹ ڈانس کو اپنا حصہ بیچنے کے لیے نو ماہ کا وقت دیا گیا ہے، ورنہ یہ ایپ امریکہ میں بلاک کر دی جائے گی۔ ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد یہ بل سینیٹ میں پہنچ گیا ہے۔
امریکہ کو تشویش ہے کہ ملک بھر میں 17 کروڑ سے زیادہ صارفین والے ٹک ٹاک کا استعمال امریکی شہریوں کی جاسوسی یا غلط معلومات پھیلانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے والا پہلا ملک نہیں ہے۔ ہندوستان نے 2020 میں گلوان میں چینی افواج کے ساتھ جھڑپ کے بعد کئی دیگر چینی ایپس کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاک پر بھی پابندی لگا دی تھی۔
بی بی سی نے بدھ کو اطلاع دی تھی کہ ٹک ٹاک نے امریکی اقدام پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔ بائٹ ڈانس نے پہلے کہا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کو فروخت کرنے پر مجبور کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کریں گے۔ تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ میں ایپ کو بلاک ہونے میں کئی سال لگ سکتے ہیں کیونکہ بائٹ ڈانس کی قانونی کارروائی سے اس عمل میں تاخیر ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.