ہفتہ, ستمبر ۶, ۲۰۲۵
27.2 C
Srinagar

ہماچل لینڈ سلائیڈنگ: تین کشمیری مزدوروں کی لاشیں سری نگر پہنچی

سری نگر: ہماچل پردیش کے کولو لینڈ سلائیڈنگ میں اپنی جان گنوانے والے تین کشمیری مزدوروں کی لاشیں ہفتے کی صبح سری نگر پہنچ گئیں جہاں سے ان کو اپنے آبائی گائوں کنگن پہنچایا گیا۔

جب یہ لاشیں کنگن پہنچیں تو وہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع تھے اور مہلوکین کے احباب و اقارب زار و قطار رو رہے تھے خاص طور پر خواتین اپنے پیاروں کے غم میں نڈھال تھیں۔گریز کے رکن اسمبلی نذیر احمد گریزی بھی کنگن پہنچے اور پسماندگان کے غم میں شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ ہماچل پردیش کے کولو میں 4 ستمبر کو دو مکان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے تھے جس میں 12 سے 13 افراد کے پھنس گئے تھے جن میں سے 7 کا تعلق کشمیر سے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابھی 4 افراد ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔
جموں و کشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں کہا: ‘ہم نے ان تین کشمیری مزدوروں کی لاشوں کو ایمبولنسسز کے بجائے آٹو لوڈ کیرئرمیں لانے کا مسئلہ فوری طور پر وزیر اعلیٰ کے دفتر اور چیف سکریٹری پربودھ سکسینہ کے ساتھ اٹھایا جنہوں نے بغیر کسی تاخیر کے مداخلت کی۔ سڑک کے ذریعے نقل و حمل کو فوری طور پر روک دیا گیا تھا اور لاشوں کو وقار کے ساتھ ہوائی جہاز سے اٹھانے کے انتظامات کیے گئے’۔

انہوں نے بیان میں کہا: ‘آج صبح چیف سکریٹری نے ہمیں مطلع کیا کہ تین برآمد شدہ لاشوں کو چندی گڑھ ہوائی اڈے سے ایر لفٹ کیا گیا،وہ اب سری نگر کے ہوائی اڈے پر اتر چکی ہیں اور اپنے اپنے آبائی علاقوں کی طرف روانہ ہو رہے ہیں، جہاں انہیں وقار کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔ تمام نقل و حمل اور متعلقہ اخراجات ہماچل پردیش حکومت نے برداشت کی’۔

ان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے لاشوں کو ان کے گھروں تک لے جانے کے لیے ایمبولینسیز فراہم کیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img