ہفتہ, ستمبر ۶, ۲۰۲۵
17.3 C
Srinagar

پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کا خدشہ، محکمہ صحت کی جانب سے جامع ایڈوائزری جاری

سری نگر،: جموں و کشمیر میں جاری سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ صحت و طبی تعلیم نے نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) اور شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے اشتراک سے ایک جامع عوامی صحت ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں شہریوں سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے تاکہ پانی سے پھیلنے والی بیماریوں اور دیگر وبائی خطرات کو روکا جا سکے۔
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ آلودہ پانی اور خوراک ہیضہ، پیچش، ٹائیفائیڈ، ہیپاٹائٹس اے اور ای سمیت کئی امراض کو جنم دے سکتے ہیں۔ ایڈوائزری کے مطابق صاف پانی تک رسائی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے’پانی صرف ابال کر یا کلورین ملا کر پینا چاہیے، بوتل بند پانی محفوظ ترین آپشن ہے۔ اگر پانی گدلا ہو تو پہلے صاف کپڑے سے چھان کر ابالنا ضروری ہے۔ پانی ہمیشہ ڈھکے ہوئے صاف برتنوں میں ذخیرہ کیا جائے اور براہ راست ہاتھ یا گندے برتن اس میں نہ ڈبوئے جائیں۔‘
ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ صرف تازہ پکا ہوا اور گرم کھانا استعمال کیا جائے۔ کچی سبزیاں، کٹے ہوئے پھل یا کھلا ہوا کھانا بالکل نہ کھایا جائے۔ سیلابی پانی سے متاثرہ خوراک فوراً تلف کر دی جائے اور خشک راشن کو بلندی پر محفوظ رکھا جائے تاکہ آلودگی سے بچا جا سکے۔
ماہرین نے مزید کہا کہ شہری ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، قضائے حاجت کے بعد اور کھانے سے پہلے لازمی صابن اور صاف پانی سے ہاتھ دھوئیں، اور سیلابی پانی میں داخل ہونے سے گریز کریں۔ اگر ناگزیر ہو تو ربڑ کے جوتے پہنیں اور جلد کو اچھی طرح خشک رکھیں تاکہ فنگس نہ لگے۔
ملیریا اور ڈینگی جیسے امراض سے بچاؤ کے لیے مشورہ دیا گیا ہے کہ لوگ مچھر دانیوں کا استعمال کریں، شام کے وقت مکمل کپڑے پہنیں، مچھر بھگانے والی دوائیں استعمال کریں اور گھروں و اطراف میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سانپ کے خطرے سے بچنے کی تاکید بھی کی گئی ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ٹھوس کچرا صرف مخصوص مقامات پر پھینکا جائے، پانی کے ذخائر میں کچرا نہ ڈالا جائے، اور اگر بیت الخلا زیر آب آ جائیں تو عارضی لیٹرینز استعمال کی جائیں۔
ماہرین نے یہ بھی نشاندہی کی کہ قدرتی آفات ذہنی صحت پر بھی گہرے اثرات ڈالتی ہیں، اس لیے بچوں اور بزرگوں کو حوصلہ دیا جائے اور اگر گھبراہٹ، افسردگی یا صدمے کی علامات ہوں تو فوری طور پر ذہنی صحت کی خدمات سے رجوع کریں۔ اس مقصد کے لیے ہیلپ لائن 14416 کو فعال کیا گیا ہے۔
این ایچ ایم نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ بخار، اسہال، الٹی، یرقان، جلدی امراض یا زخموں کی صورت میں فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں، معمول کی ویکسینیشن میں ناغہ نہ کریں اور ذیابطیس یا ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کے مریض اپنی دوائیں جاری رکھیں۔ ہنگامی حالات کے لیے 104، 102 اور 108 ہیلپ لائن نمبر مسلسل فعال ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ ان احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جموں و کشمیر کو ایک نئے، مگر قابلِ گریز صحت کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img