سری نگر: صوبائی کمشنر کشمیر انشول گرگ نے کہا کہ انتظامیہ پورے خطے میں پوری طرح متحرک ہے اور تمام محکمے تال میل سے کام کر رہے ہیں تاکہ جاری مانسون کی بارشوں کے دوران عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مونسوسن پیٹرن کے پیش نظر آنے والے 10 سے 15 دن انتہائی اہم اور نازک ہیں جس دوران لوگوں کو ہوشیار رہنے اور متعلقہ محکموں کی طرف سے جاری کی جانے والی ایڈوائزریوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے خاص طور پر جنوبی کشمیر کے لوگوں کے رول کی سراہنا کی۔موصوف کمشنر نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقامی حکام بشمول فوج، پولیس، ایس ڈی آر ایف اور سول انتظامیہ کو پوری وادی میں تعینات کیا گیا ہے اور محکمہ فلڈ کنٹرول جہلم اور اس کے معاون ندیوں کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سنگم اور رام منشی باغ میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔مسٹر گرگ نے یقین دلایا کہ جہلم میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باوجود پچھلے دو دنوں کے دوران کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘ میں حالات کو پرسکون اور لچک کے ساتھ سنبھالنے کے لیے لوگوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا تمام ٹیمیں باریک بینی سے صورتحال کی نگرانی کر رہی تھیں’۔انہوں نے رہائشیوں کو یقین دلایا کہ صورتحال قابو میں ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مسلسل تعاون کشمیر کو مانسون کے موسم میں محفوظ رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ستمبر کے وسط تک جاری رہنے والے مانسون سیزن کی وجہ سے اگلے دو ہفتے انتہائی نازک ہیں۔
انہوں نے عوام کو محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کی جانے والی ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا اور اس بات پر زور دیا کہ انتظامیہ چوبیس گھنٹے اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی اور ہنگامی رابطہ نمبر فعال ہیں۔صوبائی کمشنر نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں اہم مقامات پر رکھی گئی ہیں، اور 150 سے زیادہ حساس علاقوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موبائل نیٹ ورک کے مسائل کو حل کرنے کی کوششیں، خاص طور پر بی ایس این ایل، وزیر اعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنر کی رہنمائی میں جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود صورتحال قابو میں ہے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔