واشنگٹن:امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اگلے ماہ کناڈا سے درآمدات پر 35 فیصد ٹیرف عائد کرے گا، جبکہ بیشتر تجارتی شراکت داروں پر 15 یا 20 فیصد ٹیرف پر غور کیا جائے گا۔
جمعرات کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کردہ ایک خط میں ٹرمپ نے کناڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کو بتایا کہ نئی شرح یکم اگست سے نافذ العمل ہو گی اور اگر کناڈا نے جوابی کارروائی کی تو اس میں مزید اضافہ کردیا جائے گا۔
یہ خط پیر سے اب تک ٹرمپ کے جاری کردہ ایسے 20 خطوط میں سے ایک ہے، کیونکہ وہ درجنوں معیشتوں کے خلاف تجارتی جنگ کی دھمکیاں دے چکا ہے۔
یہ خط ٹرمپ اور کارنی کے درمیان گرمجوشی کے تعلقات کے درمیان آیا ہے۔ کناڈا کے لیڈر 6 مئی کو وائٹ ہاؤس گئے تھے اور اوول آفس میں ٹرمپ سے خیر سگالی میٹنگ کی تھی۔
وہ گزشتہ ماہ کناڈا میں جی-7 سربراہی اجلاس میں دوبارہ ملاقات ہوئی، جہاں رہنماؤں نے ٹرمپ پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنی سخت تجارتی جنگ سے دستبردار ہو جائیں۔
جمعرات کو این بی سی نیوز میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دوسرے تجارتی شراکت دار جنہیں ابھی تک ایسے خطوط موصول نہیں ہوئے، ممکنہ طور پر وسیع ٹیرف کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
حالیہ دنوں میں امریکی صدر ٹرمپ نے اتحادی ممالک جاپان اور جنوبی کوریا سمیت کئی ممالک پر نئے ٹیرف کے ساتھ ساتھ تانبے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔
یو این آئی