کے آئی این ایس
سرینگر، :جموں و کشمیر کی وزیر تعلیم سکینہ یتو نے بدھ کے روز واضح کیا کہ فی الحال اسکولوں میں جاری گرمیوں کی تعطیلات میں کسی قسم کی توسیع کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ 15روزہ تعطیلات بچوں کے آرام کے لیے کافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعطیلات کے بعد اسکولوں کا بروقت کھلنا حکومت کی ترجیح ہے، اور مستقبل کا کوئی بھی فیصلہ صرف موسم کی صورتحال کا بغور جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ ٹیلی فونکگفتگو کرتے ہوئے سکینہ یتو نے کہا:’فی الوقت تعطیلات میں توسیع کا کوئی ارادہ نہیں۔ موجودہ شدید گرمی کے پیش نظر 15دن کی چھٹیاں بچوں کے لیے کافی ہیں۔ ہمیں موسمیاتی اداروں نے آگاہ کیا ہے کہ4 جولائی کے بعد موسم میں بہتری کی توقع ہے۔‘
انہوں نے تعلیم اور سہولت کے درمیان توازن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تعلیمی ضرورت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا:’ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ہمارے بچوں کو نصاب مکمل کرنا ہے۔ ہر بار گرمی بڑھنے پر اسکول بند کرنا مسئلے کا حل نہیں۔ تعلیم متاثر نہیں ہونی چاہیے۔‘
یاد رہے کہ حکومت نے 23 جون سے 7جولائی تک کشمیر صوبے کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا، کیونکہ شدید گرمی کے باعث طلبہ کا اسکول جانا مشکل ہو گیا تھا۔تعطیلات سے قبل، درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے اسکولوں کے اوقات کار میں بھی تبدیلی کی گئی تھی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت طلبہ کی صحت اور سہولت کے حوالے سے حساس ہے، لیکن غیر ضروری تعطیلات تعلیمی کیلنڈر کو متاثر کرتی ہیں۔انہوں نے گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے کہا:’7 جولائی کے بعد ہم موسم کی صورتحال کا از سرِ نو جائزہ لیں گے، اور اگر واقعی ضرورت محسوس ہوئی تو اقدام کریں گے۔ مگر سوال یہ ہے کہ تعطیلات کو کہاں تک بڑھایا جا سکتا ہے؟ میرے خیال میں 15 دن کافی ہیں۔‘
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وادی کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے اور والدین و طلبہ میں تعطیلات میں ممکنہ توسیع کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔