سری نگر،: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور جموں و کشمیر و لداخ کے انچارج ڈاکٹر سید نصیر حسین نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لیے پرعزم ہے اور اس اہم مطالبے کو آنے والے مانسون اجلاس میں پارلیمنٹ میں بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں میں ایک اہم سیاسی تقریب کے دوران کہی، جس میں جموں و کشمیر کے سینئر سیاسی رہنما جی ایم سروڑی اور تاج محی الدین نے دوبارہ کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
ڈاکٹر سید نصیر حسین نے کہا کہ ’ریاستی درجہ جموں و کشمیر کے عوام کا آئینی اور جمہوری حق ہے، جسے کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے مفادات کی ترجمانی کی ہے اور ہم اس بار بھی پارلیمنٹ کے فورم پر عوام کی آواز کو مضبوطی سے اٹھائیں گے۔‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو وہی حقوق اور مراعات ملنی چاہییں جو ملک کی دیگر ریاستوں کو حاصل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لیے اپنی سیاسی لڑائی جاری رکھے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح دیگر ریاستوں کو اقتصادی پیکیجز دیے گئے، ویسے ہی جموں و کشمیر کو بھی ایک بڑا خصوصی پیکیج دیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر نصیر حسین نے کہا،’ہم اس لڑائی کو سنجیدگی سے آگے لے جائیں گے۔ ہمارا ماننا ہے کہ اگر کانگریس مضبوط ہوگی تو جموں و کشمیر کے عوام کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ ہم ریاستی درجہ، روزگار، ترقی اور انصاف کے لیے پرعزم ہیں۔‘اس موقع پر جی ایم سروڑی اور تاج محی الدین نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس کے نظریے اور قیادت پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں، اور ریاست کے حقوق کی بحالی کے لیے پارٹی کے ساتھ مل کر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دونوں رہنماؤں کی واپسی کو کانگریس کے لیے ایک مضبوط سیاسی تقویت قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں اور ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ عوامی سطح پر زور پکڑ رہا ہے۔تقریب میں موجود دیگر رہنماؤں اور کارکنوں نے دونوں سینئر لیڈروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کی واپسی کو عوامی امنگوں کی جیت قرار دیا۔
