بدھ, جون ۲۵, ۲۰۲۵
23 C
Srinagar

پہلگام حملے میں کشمیری ملوث نہیں، اصل حقیقت این آئی اے رپورٹ  کے بعد سامنے آئے گی: عمر عبداللہ  

بارہمولہ: جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا: ’’یہ بہت بڑی بات ہے کہ پہلگام حملے میں ملوث افراد غیر مقامی تھے، اس میں کشمیریوں کی کوئی مداخلت نہیں تھی۔‘‘ عمر عبداللہ کے مطابق ’’جن لوگوں نے یہ دہشت گرد حملہ کیا، جنہوں نے 26نہتے اور معصوم شہریوں کی جان لی، وہ سبھی یہاں کے نہیں تھے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام گلمرگ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔

عمر عبداللہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) نے دو روز قبل دو مقامی شہریوں کو حراست میں لیکر کورٹ سے پانچ روزہ تحویل حاصل کی۔ حراست میں لیے گئے پہلگام علاقے کے دو شہریوں پر پہلگام حملے میں ملوث افراد کو پناہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر لاجسٹک مدد دینے کا الزام ہے۔

وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ ’’شاید این آئی کے مطابق ان دونوں افراد سے زبردستی یا دھونس دباؤ کے تحت مدد لی گئی، تاہم اصل حقیقت این آئی اے کی مکمل تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔‘‘ تاہم عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام میں نہتے لوگوں پر گولیاں برسانے والے سبھی غیر مقامی تھے، یہاں کے شہری اس جرم میں ملوث نہیں تھے۔

عمر عبداللہ کا یہ بیان اپنے والد اور این سی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان کے بالکل متصادم ہے جس میں انہوں نے گمان کیا تھا کہ ’’پہلگام حملہ مقامی شہریوں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا۔‘‘ فاروق عبداللہ کے اس بیان پر شدید رد عمل ظاہر کیا گیا تھا جس کے بعد فاروق نے اس کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

دریں اثناء، انہوں نے ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ جنگ بندی سے کشیدگی ختم ہوگی اور امن و امان کا دور دورہ ہوگا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img