جمعہ, جون ۲۰, ۲۰۲۵
24.9 C
Srinagar

ایران ۔اسرائیل جنگ کا 8 واں دن :اسرائیل میں مائیکروسافٹ کی عمارت کے قریب ایرانی میزائل حملے میں متعدد افراد زخمی‘

مانیٹرنگ ڈیسک

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ جمعہ کی صبح ایران کی طرف سے داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل جنوبی اسرائیل کے نیگیو میں واقع بیر شیبہ میں مائیکروسافٹ کی عمارت کے قریب گرا جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اسرائیل تنازع میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ دو ہفتوں میں کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سرائیل ایران کشیدگی کا آٹھواں دن، تمام نظریں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر

trump

اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی اب آٹھویں روز میں داخل ہو گئی ہے اور دنیا اس چیز پر نظریں جمائے بیٹھی ہے کہ ٹرمپ اب آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔

صدر کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی ایران کے خلاف جنگ کا حصہ بننے کے حوالے سے فیصلہ آئندہ دو ہفتوں میں کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ’مذاکرات کے معقول امکانات‘ موجود ہیں۔بی بی سی کے امریکہ میں شراکت دار سی بی ایس نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرمپ نے ایران حملے کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے لیکن یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آیا وہ حملہ کریں گے یا نہیں۔

سی بی ایس نیوز کے مطابق وہ فرودو میں یورینیم افزدوگی کی ننصیب پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ صرف امریکہ کے پاس ہی ایسا بم موجود ہے جو زیرِ زمین کئی میٹر گہرائی میں موجود اس تنصیب کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بیر شیبہ میں ایرانی میزائل حملے میں پانچ افراد زخمی، قریبی مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات

israel

اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق بیر شیبہ میں ایرانی میزائل حملے میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔یہ میزائل متعدد رہائشی عمارتوں کے قریب گرا جس سے قریبی گھروں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق یہ میزائل جس جگہ گرا وہاں ٹیکنالوجی پارک بھی تھا جہاں امریکی ٹیکنالوجی مائیکروسافٹ کا دفتر بھی موجود تھا۔

ایران نے جمعرات کو حملے کے دوران کلسٹر بم کا استعمال کیا، اسرائیل کا الزام

اسرائیلی فوج اور واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایران نے جمعرات کو اسرائیل پر کلسٹر وار ہیڈ سے حملہ کیا جس کا مقصد شہریوں کی ’ہلاکتوں میں اضافہ‘ کرنا تھا۔

خبر رساں ادارے رؤٹرز کے مطابق واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی فوج نے ایک ایسا راکٹ فائر کیا جس میں کلسٹر بم نصب تھے اور یہ اسرائیل کی گنجان آباد علاقے پر پھینکا گیا۔ تاہم اس بیان میں راکٹ کے ہدف کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

سفارت خانے کا مزید کہنا تھا کہ کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ یہ ایک وسیع علاقے میں ’ہلاک خیز حملے کے امکانات میں اضافہ کر دیں۔‘

روئٹرز کے مطابق اسرائیلی سفارت خانے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر عوامی اجتماعات اور زیادہ افراد کو ہلاک کرنے کے سبب ایسی کارروائیاں کر رہا ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی میزائل زمین سے سات کلومیٹر اوپر پھٹا اور اس میں سے 20 چھوٹے بم نکلے جو وسطی اسرائیل میں آٹھ کلومیٹر کے دائرے میں گرے۔

خیال رہے کہ کلسٹر بم کا استعمال متنازع اس لیے ہے کیونکہ اس سے نکلنے والے چھوٹے بم کسی مخصوص ہدف کے لیے نہیں ہوتے اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ماضی میں اسرائیل پر متعدد بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں کے دوران کلسٹر بموں کے استعمال کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔

یہاں یہ بھی اہم ہے کہ سنہ 2008 میں اسرائیل اور ایران دونوں ہی نے ایک ایسے بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کیا تھا جو کلسٹر بموں کے پروڈکشن، سٹاک پائلنگ، ٹرانسفر اور استعمال سے روکتا تھا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img