جمعرات, جون ۱۹, ۲۰۲۵
25.3 C
Srinagar

ریزرویشن پالیسی پر رپورٹ پیش کرنے کے چھ ماہ گذر گئے، طلبا مایوس:ہ وحید پر

سری نگر: پی ڈی پی لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ نے حکومت کی ایک ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کے ذریعے ریزرویشن مسئلے کو حل کرنے کے وعدے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی آخری تاریخ گذر گئی جس سے ہزاروں طلباء دل شکستہ اور مایوس ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلبا کا نظام پر اعتماد ٹوٹ گیا اور ان کا مستقبل معلق ہوا ہے۔

موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو ‘ایکس’ پر اپنے ایک طویل پوسٹ میں کیا۔

انہوں نے کہا: ‘ چھ ماہ قبل، جموں و کشمیر حکومت نے ایک ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کے ذریعے ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وہ آخری تاریخ گزر چکی ہے، جس سے ہزاروں طلباء دل شکستہ اور مایوس ہو گئے، نظام پر ان کا اعتماد ٹوٹ گیا اور ان کا مستقبل معلق ہوا ہے’۔

انہوں نے کہا: ‘ یہ انصاف سے دانستہ انکار ہے۔ یہ طلباء پہلے ہی تشدد، لاک ڈاؤن، اور مواقع کھو چکے ہیں۔ اب، جیسا کہ وہ منصفانہ نمائندگی اور معقول ریزرویشن کے خواہاں ہیں، حکومت انہیں مزید حاشیے پر دھکیل رہی ہے’۔

ان کا کہنا ہے: ‘ نیشنل کانفرنس حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ایک ہی انتظامی حکم کے ساتھ بی جے پی کی مسلط کردہ پالیسی کو ختم کر سکتی ہے۔ لیکن جس پارٹی نے بی جے پی کے نقصان کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ اب اسی نقصان کو جاری رکھنے میں شریک ہے’۔

انہوں نے کہا: ‘ اگر نوجوانوں سے متعلق ایک اہم مسئلے پر ان کا یہ ردعمل ہے جس کو حل کرنا ان کے اختیار میں ہے، تو پھر ہمیں ان سے دفعہ 370، ریاستی درجے، یا وقف ترمیمی بل سے کیا توقع رکھنی چاہیے جس کے لیے انہیں اقتدار کے سامنے سچ بولنا پڑے گا ۔

وحید پرہ نے اپنے پوسٹ میں کہا: ‘کشمیر میں میرٹ کو ختم کرنا نہ صرف ایک سیاسی مسئلہ ہے بلکہ قومی سلامتی کا مسئلہ بھی ہے، کیونکہ جموں و کشمیر ایک سرحدی ریاست ہے جہاں کے نوجوانوں کو ملی ٹنسی، بنیاد پرستی اور سرحد پار اثرات سے خطرات لاحق ہیں’۔

انہوں نے کہا: ‘اگر کشمیری نوجوانوں کو امید نہیں دی جاتی ہے تو اس سے صرف تخریبی عناصر کو تقویت ملی گی جس ایک نسل اور مستقبل کو مزید غیر مستحکم ہونے کا خطرہ ہے’۔

ان کا کہنا ہے: ‘حکومت کو اب فوری طور پر اس مسئلے پر عملی اقدام کرنے ہوں گے بہانے بنا کر طلبا کے مستقبل کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کی معقولیت اور متناسب نمائندگی آگے بڑھنے کا واحد منصفانہ راستہ ہے، اور اسے مزید تاخیر کے بغیر نافذ کیا جانا چاہیے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img